(24نیوز)مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم سے عدلیہ میں سیاسی مداخلت کا راستہ ہموار ہوا ہے۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں خیبرپختونخوا کی نمائندگی کے بغیرغیر آئینی ترمیم پاس کی گئی، ایک بڑے صوبے کی نمائندگی کے بغیر ترمیم سب سے بڑا سوالیہ نشان ہے، اس آئینی معاملے کا حل متنازع ترمیم کے نتیجے میں بنائے گئے آئینی بنچز کے پاس بھی نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نامکمل پارلیمان سے ترمیم کرنا ایک ایسا عجوبہ ہے جو کسی کو سمجھ نہیں آ رہا، کے پی حکومت اسکی پُر زور مذمت کرتی ہے اور قانونی چارہ جوئی بھی کرے گی، آئینی ترمیم سے عدلیہ میں سیاسی مداخلت کا راستہ ہموار ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو سیاسی حکومت تعینات کرے تو انصاف کا جنازہ نکلنا ناگزیر ہے، آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ میں فیصلے عوام کے بجائے سیاسی مفادات کی بنیاد پر ہوں گے، انصاف کو سیاسی ایجنڈے کے تابع کرنا آئین سے غداری ہے۔
صوبائی مشیر اطلاعات نے مزید کہا کہ پارٹی پالیسی کے برعکس آئینی ترمیم میں ووٹ دینے والوں کی نشاندہی کی جا رہی ہے، عوام اور پارٹی دونوں ان لوٹوں کا حساب لیں گے، ضمیر فروشوں کو نشان عبرت بنائیں گے۔