(اویس کیانی) پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی بریسٹ کینسر آگاہی مہم 2024 کے سلسلے میں پی اے ای سی کے این او آر آئی (NORI) ہسپتال میں بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی سرگرمی اور واک کا انعقاد کیا گیا۔
پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (PAEC) کے اسلام آباد میں کینسر ہسپتال نیوکلیئر میڈیسن، آنکولوجی اور ریڈیوتھراپی انسٹیٹیوٹ (NORI) نے منگل کے روز بریسٹ کینسر سے آگاہی سے متعلق ایک تقریب کا انعقاد کیا، اس موقع پر پی اے ای سی کے چیئرمین کی اہلیہ بیگم فہمین علی مہمان خصوصی تھیں، اپنے خطاب میں انہوں نے پی اے ای سی کے تحت چلنے والے 19 اٹامک انرجی کینسر ہسپتالوں کی خدمات کو سراہا جو کہ کینسر کی تشخیص اور علاج میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، چاہے کسی بھی کینسر اسٹیج کا مریض ہو اور اس کی مالی حیثیت کچھ ہو اور یہ تمام ہسپتال کینسر کے بارے میں آگاہی پھیلانے میں بھی معاون ہیں۔
انہوں نے نوری ہسپتال کو کینسر کے علاج اور عوام میں خصوصاً خواتین میں آگاہی پھیلانے کے لیے کلیدی رول ادا کرنے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا، چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی اہلیہ نے اس سلسلے میں مزید کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا، انہوں نے نوری کو انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی جانب سے اینکر سینٹر قرار دیے جانے کے قابل فخر لمحے کو یاد کرتے ہوئے کہا ’’یہ واقعی پی اے ای سی اور قوم کے لیے فخر کی بات تھی جب گزشتہ سال ستمبر میں کینسر ہسپتال کو آئی اے ای اے کا اینکر سینٹر قرار دیا گیا تاکہ اس کی مہارت کو خطے کے دیگر کینسر ہسپتالوں کے ساتھ شیئر کیا جا سکے۔‘‘
اپنے استقبالیہ خطاب میں نوری ہسپتال شعبہ آنکولوجی کی سربراہ ڈاکٹر حمیرا محمود نے ’’نوری ٹرننگ دی ٹائیڈز‘‘ کے عنوان سے ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی اور پاکستان میں بریسٹ کینسر کے خلاف جنگ میں ہسپتال کے کردار کو اجاگر کیا، انہوں نے کہا کہ ’’نوری ان پہلے پانچ اینکر سینٹرز میں شامل تھا جن کا اعلان گزشتہ سال آئی اے ای اے کی ریز آف ہوپ انیشیٹو کے تحت کیا گیا تھا، جو نہ صرف کینسر کی روک تھام اور علاج کے لیے ہسپتال کے عزم کا ثبوت ہے بلکہ عالمی سطح پر اس کی تحقیق، تربیت اور تعلیم میں مہارت کا اعتراف بھی ہے۔‘‘
ڈاکٹر حمیرا نے نوری کی جانب سے کینسر کے مریضوں اور ان کے ساتھیوں کی فلاح و بہبود کے لیے مختلف اقدامات پر بھی روشنی ڈالی، جن میں مسافر خانہ بھی شامل ہے، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’نوری پبلک سیکٹر میں دارالحکومت کا پہلا کینسر ہسپتال ہے جس نے سائبر نائف کے ذریعے کینسر کے علاج کا آغاز کیا اور نتائج حیرت انگیز ہیں۔‘‘
بعد ازاں نوری کی جانب سے تمباکو نوشی کے اثرات پر تیار کی گئی ایک خصوصی ویڈیو دکھائی گئی، اس کے بعد ایک خصوصی سیشن کا انعقاد کیا گیا جس میں حاضرین نے کینسر کی وجوہات اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں سوالات کیے جن کا آنکولوجی، سرجری، نفسیات اور ریڈیالوجی کے ماہرین اور نوری کے علاج یافتہ افراد نے جواب دیا۔
اس موقع پر ینگ بریو واریئر (Young Brave Warriors) کے عنوان سے کینسر سے لڑنے والوں کا ایک خصوصی سیشن بھی منعقد کیا گیا، نوری میں کام کرنے و خواتین ڈاکٹروں، سائنسدانوں، ٹیکنالوجسٹس، نرسوں اور دیگر خواتین عملے کو ایک نغمے ’ویمن آف سٹیل‘ (Women of Steel) کے ذریعے خصوصی خراج تحسین پیش کیا گیا۔
نوری کی آنکولوجی ڈپارٹمنٹ کی نرسوں نے ’مس فلورنس نائٹ اینجل-چراغ والی خاتون‘ کے کردار کو ڈرامائی شکل میں پیش کرکے سامعین کو آگاہ فراہم کی اور کینسر کے مریضوں کی دیکھ بھال میں نرسنگ پروفیشنلز کے کردار کو اجاگر کیا جس نے حاضرین کو بہت متاثر کیا، اس سیگمنٹ کا عنوان ’لفٹنگ سپیرٹس ٹچنگ لائفز‘ (Lifting Spirits, Touching Lives) تھا، تقریب کا اختتام یادگاری شیلڈز کی تقسیم اور کینسر آگاہی واک پر ہوا۔