(24نیوز)ججزتقرری کیلئے بنائے گئی خصوصی کمیٹی کے ممبر اور سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصورعلی شاہ کو چیف جسٹس کیلئے منتخب نہ کرنے کے حوالے سے اہم بیان دیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمانی کمیٹی اجلاس میں جسٹس یحییٰ آفریدی کو نئے چیف جسٹس کیلئے نامزد کیے جانے کے بعد صحافی نے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سے سوال کیا کہ جسٹس منصور علی شاہ کے نام پر کیا اختلاف ہوا؟جس پر سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایک اِن کمرہ سیشن تھا اور اس حوالے سے ہم میڈیا کو آگاہ نہیں کرسکتے،راجہ پرویز اشرف نےکہا کہ اکثریت نے چیف جسٹس کی نامزدگی کا فیصلہ کیا ہے ،ہمیشہ اچھے کی توقع کرنی چاہئے اللہ پاکستان کے لیے بہتر کرے۔
یہی سوال جب معروف قانون دان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک سے کیا گیا تو انہوں نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ چیف جسٹس کے انتخاب کیلئے اجلاس ان کیمرہ تھا جس میں ہونے والی گفتگو انتہائی کنفیڈینشل ہوتی ہے اس لیے میں اس سے متعلق کوئی بھی بات آپ کو نہیں بتا سکتا۔
واضح رہے کہ کمیٹی نے چیف جسٹس کے نامزدگی میں سینیارٹی لسٹ میں پہلے نمبر پر موجود جسٹس منصور علی شاہ اور دوسرے نمبر پر موجود جسٹس منیب اختر کے بجائے تیسرے نمبر پر موجود یحییٰ آفریدی کو نامزد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس یحییٰ آفریدی نئے چیف جسٹس ہونگے ، پارلیمانی کمیٹی نے نام فائنل کر لیا