نیوزی لینڈ ٹیم کو دھمکیاں کہاں سے ملیں۔۔ پاکستان نے پتہ لگا لیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
( مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان نے نیوزی لینڈ کو ملنے والے تھریٹ الرٹ کی حقیقت معلوم کر لی ہے ، یہ دھمکی آمیز ای میلز کے پیچھے ایک مرتبہ پھر سے بھارت کا کردار سامنے آ رہاہے۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ ٹیم کو دھمکی آمیز ای میل بھارتی شہر ممبئی سے بھیجی گئیں جس میں وی پی این کا استعمال کرتے ہوئے سنگا پور کی لوکیشن دکھائی گئی۔
فواد چوہدری نے انکشاف کیا کہ یہ تھریٹ دورہ منسوخ کرنے کے بعد ایشو کیا گیا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کا دورہ پاکستان منسوخ ہونے کے ’پس پردہ حقائق‘ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ہمیں ہائبرڈ وار اور ففتھ جنریشن وار کا سامنا ہے، کرکٹ سیریز کی منسوخی کے معاملے پر انٹر پول سے معاملے میں معاونت طلب کی ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ دورہ کینسل ہو رہا تھا تو اس وقت ایس سی او کا سمٹ جاری تھا اور عمران خان کی تقریر ہونے والی تھی، پندرہ منٹ پہلے پاکستان سے مجھے یہ میسج گیا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم دورہ کینسل کر رہی ہے ، میں وزیراعظم کے پیچھے بیٹھا تھا اور وزیراعظم کے پرسنل سٹاف کے علاوہ وہاں شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے ،ہم نے مشورے سے اس خبر کو ابھی وزیراعظم کو نہ دینے کا فیصلہ کیا تاکہ ان کا دیہان تقریر سے نہ ہٹ جائے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ”21 اگست 2021 کو ابھی نندن مشرا ، جو کہ بھارتی اخبار سنڈے گارڈین کے بیورو چیف ہیں ، ، انہوں نے ایک آرٹیکل شائع کیا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو پاکستان میں دہشتگرد حملے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ،یہ آرٹیکل اس جعلی فیس بک پوسٹ کی بنیاد پر شائع کیا گیا۔ابھی نندن مشرا کے امر اللہ صالح کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں۔“
فواد چوہدری نے بتایا کہ 24 اگست 2021 کو نیوزی لینڈ کے کھلاڑی مارٹن گپٹل کی اہلیہ کو tehreeklabaik@protomail.com کی آئی ڈی سے ای میل بھیجی جاتی ہے جس میں ان کو دھمکی دی جاتی ہے کہ مارٹن کو پاکستان میں قتل کر دیا جائے گا۔تحقیقات میں پتا چلا کہ یہ ای میل کسی بھی سوشل میڈیا نیٹ ورک سے جڑی ہوئی نہیں ہوئی تھی ، ای میل اکاﺅنٹ 24 اگست 2021 رات ایک بج کر پانچ منٹ پر بنایا گیا ، صبح 11 بج کر 59 منٹ پر مارٹن گپبٹل کی بیوی کو ای میل کی گئی ، اس اکاﺅنٹ سے اب تک ایک ہی ای میل بھیجی گئی اور وہ مارٹن گپٹل کی بیگم کو بھیجی گئی تھی۔یہ ای میل پروٹون میل سے بھیجی گئی ، ، پروٹون میل محفوظ سروس ہے ، اس کی تفصیلات میسر نہیں ہوتی ہیں ، ہم نے انٹر پول سے درخواست کی ہے کہ ہمیں تعاون فراہم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ان تمام واقعات کے باوجود نیوزی لینڈ اپنی دورہ منسوخ نہیں کرتی اور پاکستان آ جاتی ہے ، شیخ رشید نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو بھر پور سکیورٹی دی ، 11 ستمبر کو نیوزی لینڈ کی ٹیم چارٹرڈ فلائٹ سے پہنچ جاتی ہے جبکہ ٹی ٹوینٹی ٹیم کے ممبرز 12 ستمبر کو پہنچتے ہیں ، ایک ڈیٹیل پروگرام وزارت داخلہ جاری کرتی ہے جس میں ان کی موومنٹ کی تفصیلات موجود ہوتی ہیں، دو ہیلی کاپٹرز بھی فراہم کئے گئے ،اس کے بعد پریکٹس سیشن کا بھی شیڈول جاری کیا گیا۔
ان کا کہناتھا کہ 13 تاریخ کو ٹیم سرینہ ہوٹل سے نکلی اور چار بجے سٹیڈیم میں پہنچی جہاں پاکستان کی ٹیم بھی موجود تھی ، دونوں ٹیموں نے پریکٹس کی جبکہ پچھلی دھمکیاں موجود ہیں جنہیں سکیورٹی اداروں نے جعلی قرار دیا ،ٹیموں نے راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں سات بجے تک پریکٹس کی ، کوئی تھریٹ الرٹ رپورٹ نہیں ہوا۔ اگلے دن دوبارہ ٹیمیں سٹیڈیم گئیں ، پریکٹس کی گئی ، کوئی ایشو نہیں ہوا ، اگلے دن چھٹی تھی ، کسی قسم کا کوئی تھریٹ نہیں تھا۔
17 ستمبر کو نیوزی لینڈ کی ٹیم نے کہا کہ ان کی حکومت کی طرف سے تھریٹ الرٹ آیا ہے ، میچ سے قبل صبح ساڑھے دس بجے بتایا گیا کہ ہم اپنی حکومت کی ہدایت پر یہ دورہ منسوخ کر رہے ہیں۔اس کے بعد پی سی بی کے حکام ، وزارت داخلہ کی ٹیم اور ایجنسیوں کے لوگ ان کے پاس گئے اور درخواست کی کہ آپ لوگ ہم سے تھریٹ الرٹ شیئر کریں ، نیوزی لینڈ کی سیکیورٹی ٹیم اتنی ہی نابلد تھی جتنے کہ ہمارے لوگ تھے ، کیونکہ تھریٹ الرٹ آیا ہی نہیں تھا۔ انہوں نے ہم سے کچھ بھی شیئر نہیں کیا ، اس کے بعد وزیراعظم کی تقریر ختم ہوئی تو ان کو ہم نے بتایا اور ساتھ ہی رمیز راجہ صاحب کی درخواست پیش کی کہ وہ چاہتے ہیں کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم سے بات کریں ، انہوں نے وہیں پر بات کی ، ریسپشن اتنی اچھی نہیں تھی ، عمران خان نے نیوز لینڈ کی وزیراعظم سے کہا کہ اس وقت دورہ کینسل کریں گے تواس سے عوامی سطح پر تلخی پیدا ہو گی ، جیسنڈرا آرڈن نے کہا کہ ان کے پاس سنجیدہ انفارمیشن ہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کو ٹارگٹ کیا جائے گا۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ 18 ستمبر کو انٹر پول ویلنگٹن نے انٹر پول اسلام آباد کو کہا کہ ہمیں Hamzaafridi7899@gmail.com کے نام سے ای میل اکاﺅنٹ سے ای میل موصول ہوئی ہے جو کہ نیوز ی لینڈ کے وقت کے مطابق 18 ستمبر 6 بج کر 25 منٹ پر موصول ہوئی ،جبکہ پاکستانی وقت کے مطابق یہ ای میل 17 ستمبر 11 بج کر 25 منٹ پر بھیجی گئی، جس میں دھمکی دی گئی کہ ” نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم آپ نے پاکستان جا کر غلطی کی اب آپ دیکھیں گے کہ آپ کے ساتھ کیا ہوتا ہے ، ہوٹل سے فلائٹ کے راستے میں کہیں پر بھی بم لگایا جائے گا ،میرے لوگ آپ کو معاف نہیں کریں گے ، وہ آرہے ہیں ، پاکستان زندہ باد ، اللہ اکبر۔“
انہوں نے بتایا کہ اس ای میل کا بھی جائزہ لیں تو ایہ ای میل آئی ڈی بنانے کے پندرہ منٹ بعد یہ ای میل بھیجی گئی ، اس ای میل پر ہم نے کام کیا تو یہ بات سامنے آئی کہ یہ ای میل بھارت سے کی گئی اور وی پی این کا استعمال کرتے ہوئے لوکیشن کو سنگاپور دکھایا گیا۔یہ ڈیوائس جس سے ای میل بھیجی گئی اس ڈیوائس پر 13 اور آئی ڈیز بنے ہوئے ہیں ، وہ تمام آئی ڈیز ہندی ناموں پر ہیں ، زیادہ تر ای میلز ہندی ناموں پر ہیں ، ای میل ہندی فلم انڈسٹریز اور ڈراموں کے نام پر بنائی گئی ہیں۔ صرف ایک ای میل پر حمزہ کا نام ڈالا گیاہے تاکہ یہ دکھایا جا سکے کہ پاکستان میں تھریٹ موجود ہے۔
وزیر اطلاعات کا کہناتھا کہ یہ موبائل ڈیوائس بھارت میں اگست 2019 میں لانچ کی گئی ، موبائل سم 25 ستمبر 2019 کو ہندوستان میں رجسٹرڈ ہوئی ،اس ای میل کو استعمال کرنے والے شخص کا نام ”اوم پرکاش مشرا“ ہے جو کہ ممبئی سے ہے ۔حمزہ آفریدی کا نام استعمال کرتے ہوئے دھمکی آمیز ای میل کی گئی جو کہ ممبئی سے کی گئی۔
فواد چوہدری نے انکشاف کیا کہ یہ تھریٹ دورہ منسوخ کرنے کے بعد ایشو کیا گیا ، اس کا مقصد یہی تھا کہ پاکستان کو اس میں شامل کیا جا سکے ، وزارت داخلہ نے ایف آئی آر درج کر لی ہے اور انٹرپول سے رابطہ کیا جارہاہے۔یہ پوری جعلی تھریٹ بھارت سے تیار کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: یونیورسٹی طلبہ کے لئے اہم ۔۔ امتحانات کا شیڈول تبدیل