(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں اقلیتوں کے خلاف انتہاپسندی عروج پر پہنچ چکی ہے اور خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف نفرت کا یہ عالم ہے کہ بھارت کی حکومتی پارٹی بی جے پی اور پولیس نے ہندوں اتنہا پسندوں کے ساتھ ملی بھگت کرکے مسلمانوں کو جھوٹے مقدمات میں گرفتار کرکے سزا دینے کے منصوبے پر عمل کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس گھناؤنے منصوبے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے
یہ بھی پڑھیں:مسئلہ کشمیراقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، طیب اردوان
افغان اردو کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بھارتی ریاست اترپردیش میں حکمران جماعت بی جے پی کا رکن ایک مقامی پولیس افسر کو صرف مسلمانوں کو سزا دینے اور گرفتار کرنے کا حکم دے رہا ہے اور پولیس اہلکار بی جے پی کے رکن کو ہاں کہتے ہوئےاثبات میں سر ہلا رہا ہے۔ ایسے درجنوں واقعات کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر موجود ہیں لیکن ان پر کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا ۔ اس حوالے سے بھارتی عدلیہ اور میڈیا نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
بھارت میں مسلمانوں کےخلاف حکومتی پارٹی اور پولیس کی انتہاپسندوں کےساتھ ملی بھگت
اترپردیش میں حکمران جماعت بی جے پی کا رکن پولیس افسر صرف مسلمانوں کو سزا دینے اور گرفتار کرنے کا حکم دے رہا ہے
پولیس اہلکار نےہاں کہتے ہوئےاثبات میں سر ہلایا
۔
بھارت افغانستان کی صورتحال پر پریشان ہے pic.twitter.com/ykr9P6fiXs
— افغان اردو (@AfghanUrdu) September 21, 2021