کیا ہم مستقبل میں مصنوعی ذہانت کو قابو میں رکھ سکیں گے؟

Sep 22, 2022 | 10:04:AM

(ویب ڈیسک) ماہرین کے مطابق مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی ممکنہ طور پر ایسی شکل اختیار کرنے جارہی ہے جس کو قابو کرنا مشکل ہوگا۔

محققین کا کہنا ہے کہ قابو سے باہر مصنوعی ذہانت کے نظام ایک بار یہ سیکھ جائیں کہ وہ اپنے تخلیق کاروں کے بنائے گئے اصول توڑ سکتے ہیں تو وہ مزید خطرناک ہوجائیں گے۔

گزشتہ ماہ آرٹیفشل انٹیلیجنس میگزین جرنل میں گوگل اور آکسفورڈ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محققین نے لکھا کہ مصنوعی ذہانت مبینہ طور پر ایسے مقام تک پہنچ جائے گی جب وہ محدود توانائی یا وسائل کے حصول کرنے کے لیے مقابلے پر مجبور ہوگی۔ یہ جدید ایجنٹس انسانوں کو اپنے مقصد کی راہ میں حائل دیوار سمجھ کر مار سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ایپل کی جانب سے پاکستان سمیت متعدد ممالک کے لیے ایپس مہنگی کرنے کا فیصلہ

مقالے میں مزید کہا گیا کہ کسی ایجنٹ کے لیے اپنے مقاصد کو دیرپا مدت تک اپنے قابو میں رکھنے کے لیے ایک بہتر راستہ یہ ہے کہ وہ ممکنہ خطرات کو ختم کریں اور اپنے کمپیوٹر کے تحفظ کے لیے تمام دستیاب توانائی استعمال کر لیں۔

مقالے میں واضح کیا گیا کہ اس کھیل میں شکست مہلک ثابت ہوگی۔

مزیدخبریں