(ویب ڈیسک ) پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن کی نجکاری سے قبل ادارے کو 2 کمپنیوں میں تقسیم کرنے کیلئے اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں ۔
پی آئی اے کی نجکاری سے قبل ادارے کی تنظیم نو کا عمل تیز کردیا گیا ہے ، پی آئی اے کی نجکاری کیلئے ضروری بیلنس شیٹ ری سٹرکچرنگ کیلئے مالی مشیر کی خدمات طلب کرلی گئی ہیں، پی آئی اے کی مالی تنظیم نو کیلئے مختلف منصوبوں پر مالی مشیر سے تجاویز لی جائیں گی، جس میں پی آئی اے کو دو کمپنیوں میں تقسیم کرنے یا پی آئی اے کو ایک ہولڈنگ کمپنی کے ماتحت ادارہ بنانے کی تجاویز شامل ہیں۔
پی آئی اے کے تمام اثاثے بشمول جائیدادیں، تمام قرضہ جات، جہاز اور ملازمین نئی کمپنی کو منتقل کردیئے جائیں گے اور پی آئی اے بحیثیت مالی طور پر صاف یا قرضوں سے پاک کمپنی کو نجکاری کیلئے سرمایہ کاروں کو پیش کیا جائے گا،ذرائع کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے 147 ارب روپے کے اثاثوں کے مقابلے میں قرضوں کی مالیت 742 ارب روپے ہے، زیادہ تر قرضے 2003 سے ہونے والے خسارے کو پورا کرنے کیلئے لئے گئے جس پر پی آئی اے پر 150 ارب سالانہ کی ادائیگیوں کا بوجھ پڑتا ہے۔
قومی ایئر لائن کی نجکاری کیلئے ایئر لائن کا آپریشن جاری رہنا انتہائی ضروری ہے،گذشتہ روز وزیر نجکاری فواد حسن فواد کی زیر صدارت اجلاس نگران وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کی جانب سے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے مقرر کردہ ہدف کو پورا کرنے کے لیے منعقد ہوا تھا،اس اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری کے معاملے پر واضح ٹائم لائن پر اتفاق کیا گیا، فواد حسن فواد نے پی آئی اے انتظامیہ اور ایوی ایشن ڈویژن سمیت مختلف سٹیک ہولڈرز کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی، جو پی آئی اے کی ری سٹرکچرنگ اور نجکاری کے عمل پر مرکوز تھی۔
یہ بھی پڑھیں:ورلڈ کپ 2023 کیلئے قومی سکواڈ کا اعلان آج ہو گا