(ویب ڈیسک)شنگھائی سے تعلق رکھنے والی چینی خاتون 3سال تک بغیر حاضری 16 کمپنیوں سے تنخواہ لیتی رہی، جسے دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتارکر لیا گیا۔
چینی میڈیا کی جانب سے گوان یو کے نام سے شناخت کی جانے والی خاتون مبینہ طور پر ایک درجن سے زائد آجروں کے ساتھ منسلک تھیں اور کم از کم تین سالوں سے تنخواہوں کے چیک وصول کر رہی تھیں۔
تحقیقات میں اس وقت حیرت کی انتہا نہ رہی جب یہ انکشاف ہوا کہ خاتون نے 16 کمپنیوں میں سے کسی ایک کے لیے بھی کوئی کام نہیں کیا۔ ان کے شوہر بھی، جو اس معاملے میں مشتبہ ہیں، نے مبینہ طور پر آجروں کا ریکارڈ احتیاط سے رکھا جس میں اہلیہ کی ہر کمپنی میں پوزیشن، کام شروع کرنے کی تاریخ اور بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات جس میں ماہانہ تنخواہ آتی تھی، شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جماعت اسلامی کا مہنگائی کیخلاف گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنے کا دوسرا روز
گوان یو مسلسل نئے آجروں کی تلاش میں رہتیں اور جب نوکری کے لیے نئے انٹرویوز کے لیے جاتیں تو وہ فوٹو کھینچواتیں اور موجودہ آجروں کو اس ثبوت کے طور پر بھیجتی کہ وہ کلائنٹس سے مل رہی ہے۔ سالوں تک اتنی کمائی کے بعد گوان یو نے شنگھائی میں ایک مہنگا اپارٹمنٹ بھی اپنے لیے خریدا۔