(ویب ڈیسک) پاکستانی سینماکی مہنگی ترین فلم "دی لیجنڈ آف مولا جٹ"کی بھارت میں ریلیز سے متعلق بڑا انکشاف سامنے آگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق فلم "دی لیجنڈ آف مولا جٹ" کے ڈسٹری بیوٹر ندیم مانڈوی والا نے "انڈیا ٹوڈے" کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ فلم کو پورے بھارت میں نہیں بلکہ صرف بھارتی پنجاب میں ریلیز کر رہے ہیں۔
ندیم مانڈوی والا کے مطابق انہیں اُمید ہے کہ فلم "دی لیجنڈ آف مولا جٹ"اب بھی بھارت میں کچھ غیر معمولی بزنس کر سکتی ہے کیونکہ یہ فلم تاحال کسی بھی او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر دستیاب نہیں ہے،چونکہ یہ فلم بھارت میں اپنی ریلیز کے دو سال بعد ریلیز ہورہی ہے اس لیے وہ جوش و خروش نہیں ہے جیسااس کی اصل ریلیز کے دوران تھا۔
کہاجارہاہے کہ فلم کو صرف ریاست پنجاب میں ریلیز کرنے کا مقصد یہ جاننا ہے کہ کیا بھارت میں پاکستانی فلمیں ریلیز کرنا فلم سازوں کے لیے فائدہ مند ہے یا نہیں، اگر بھارتی پنجاب میں "دی لیجنڈ آف مولا جٹ" کی ریلیز کا مثبت ردعمل ملا تو اسے بھارت کی دیگر ریاستوں میں بھی ریلیزکیاجائے گا۔
اس سے قبل "دی لیجنڈ آف مولا جٹ"کے ڈائریکٹر بلال لاشاری نے بھی اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں اعلان کیا تھا کہ اُن کی فلم 2 اکتوبر کو صرف بھارتی پنجاب میں ریلیز ہوگی۔
واضح رہے کہ "دی لیجنڈ آف مولا جٹ"سال 2022 میں پاکستان میں ریلیز ہوئی تھی جس نے غیرمعمولی کامیابی حاصل کی تھی، یہ فلم 1979ء کی ہٹ فلم "مولا جٹ" کا ری میک ہے جس کے نمایاں فنکاروں میں فوادخان،ماہرہ خان،حمزہ علی عباسی،حمائمہ ملک،شفقت چیمہ،گوہررشیداوردیگر شامل ہیں۔فلم کی کہانی ناصرادیب نے لکھی ہے جنہوں نے اوریجنل "مولاجٹ"کی کہانی بھی لکھی تھی۔
"دی لیجنڈآف مولاجٹ"کوانسائیکلومیڈیاورلاشاری فلمز کے بینرتلے عمارہ حکمت اوربلال لاشاری نے پروڈیوس کیاہے،اس فلم کوپاکستان کی مہنگی ترین فلم ہونے کااعزاز بھی حاصل ہے جس کابجٹ 70کروڑ کے لگ بھگ تھا۔