(24 نیوز) بھارت کی ریاست مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی نے کورونا وائرس کے دوبارہ پھیلاؤ پرر وزیراعظم کے خلاف اپنے لفظی حملے میں شدت پیدا کرتے ہوئے نئی کورونا لہر کو ’’مودی کی لائی مصیبت‘‘ قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ اگر وہ اس وبا سے لڑنے کیلئے معقول میڈیکل سپلائی کو یقینی بنانے سے قاصر ہیں تو انھیں فوری مستعفی ہوجانا چاہئے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کےمطابق ممتا بینرجی نے اپنی ریاست میں لاک ڈاؤن کے امکان کو خارج کردیا حالانکہ وہاں نئے کورونا کیسوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ 18 سال اور اُس سے زائد عمر کے تمام لوگوں کیلئے ویکسین لگانے کی مہم 5 مئی سے شروع کی جائے گی۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ ملک میں اس وبا سے لڑنے کیلئے تیارکردہ 65 فیصد ادویات کو پہلے ہی ایکسپورٹ کیا جاچکا ہے۔ ممتا بینرجی نے ریاست کے مختلف اضلاع میں انتخابی جلسوں سے خطاب میں دعویٰ کیا کہ ملک میں کوویڈ۔ 19 کی وبا ماند پڑچکی تھی لیکن مرکزی حکومت کی سنگین ناکامی اور اس کی طرف سے غفلت اور نااہلی کا نتیجہ ہے کہ ملک کو دوسری کورونا لہر کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اسمبلی پولنگ کے بقیہ تین مرحلوں کو یکجا کرنے سے انکار کردیا ہے۔ اس لئے وہ چیف منسٹر کی حیثیت سے کورونا وبا سے لڑنے اور اپنی پارٹی ترنمول کانگریس کیلئے انتخابی مہم چلانے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی نژاد طالبہ پر تیزاب پھینکنے والے کی نشاندھی کرنے والے کیلئے10ہزارڈالر انعام کا اعلان