چیف جسٹس کی والدہ کی مبینہ آڈیو لیک ،طلال چودھری نے سخت ردعمل دے دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز )چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی ساس اور سینئر وکیل خواجہ طارق کی اہلیہ کی مبینہ آڈیو لیک پر طلال چودھری کا کہنا ہےکہ کیا یہ کہنا کہ مارشل لا بھی وہ کمبخت نہیں لگانے کو تیار آئینی گفتگو ہے؟
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری نے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لفافے نہیں اب تو ٹرک کا دور ہے اور ٹرک فواد چوہدری صاحب آپ کے پاس ہیں، مبینہ آڈیو لیک پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ 'اللہ تعالیٰ باقیوں کو اندھا کر دے' کیا یہ آئینی گفتگو ہے۔ 'وہ تو غدار ہیں' ایسے جملے کہاں سے آئینی ہیں؟
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی والدہ ’ ماہ جبین ‘ اور سینئر وکیل خواجہ طارق کی اہلیہ رافیعہ کے درمیان ہونے والی ٹیلفونک گفتگو کی مبینہ آڈیو لیک سامنے آئی ہے جس میں وہ گفتگو کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’ الیکشن نہیں تو پھر مارشل لاءلگے گا، یہ کسی صورت نہیں رہ سکتے “۔
مبینہ آڈیو میں رافیعہ کہتی ہیں کہ اللہ باقیوں کو اندھا کر دے ، میں تو یہ کہہ رہی ہوں ، وہ تو اس ملک کے غدار ہیں، دیکھو وہ کر کیا رہے ہیں، ماہ جبین جواب دیتی ہیں کہ لیکن اب وہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں یہ کرنے کا اختیار کیوں دیا گیا ،جان کر ایڈوانٹیج دے رہے ہیں، سوال کیا جارہاہے کہ سوموٹو کیوں دیا گیاہے ،عمر کو تو نہیں دیا، یہ تو پہلے کا ہوا ہواہے ، رافیعہ کہتی ہیں کہ یہ تو ہر چیف جسٹس کا حق ہے ۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ نے بھی چیف جسٹس کی مبینہ آڈیو لیک پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر آڈیو لیک سنی تو یقین ہوا سازش گہری ہے۔ خاندانوں کی خاطر آئین کو روند دیا گیا۔ یہ فیملمیز جلد الیکشن کروا کر عمران خان کو اقتدار میں لانا چاہتی ہیں، آرٹیکل 63 اے کی تشریح اب سمجھ میں آئی ہے۔