(24 نیوز) امریکا نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بیان میں کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لے رہے ہیں، اسرائیل اور انسانی حقوق سے متعلق امریکا کا دوہرا کردار نہیں، غزہ میں شہریوں کے تحفظ کیلئے ہر ممکن کوشش جاری ہے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو آگاہ کر دیا کہ امریکا بے گھر فلسطینیوں کی واپسی چاہتا ہے، رفاہ میں پناہ گزین فلسطینیوں کی تعداد 14 لاکھ سے بڑھ گئی، کوئی جواز نہیں کہ رفاہ میں اسرائیل فوجی آپریشن کرے، اسرائیل نے رفاہ پر فضائی حملے کیے لیکن گراؤنڈ آپریشن نہیں کیا۔
واضح رہے اسرائیل غزہ میں کھلے عام انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، ایک روز قبل اسرائیلی سفاکیت کی بھینٹ چڑھنے والے 300 کے قریب فلسطینیوں کی نصر ہسپتال کے احاطے سے اجتماعی قبر دریافت ہوئی، شہداء میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہے۔
اسرائیل گزشتہ سال اکتوبر سے مسلسل غزہ پر فضائی اور زمینی حملے بھی جاری رکھے ہوئے ہے، گزشتہ روز اسرائیلی طیاروں نے نصیرت کیمپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 7 فلسطینی شہید ہو گئے، 24 گھنٹوں کے دوران تازہ حملوں میں ایک نولود سمیت 48 فلسطینی جان گنوا بیٹھے ہیں۔
فلسطین میں شہداء کی مجموعی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اسرائیلی حملوں میں 77 ہزار 84 افراد زخمی ہو چکے، اس کے علاوہ لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو کر کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں جبکہ عمارتوں کی تباہی کی وجہ سے غزہ کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔