(ارشاد قریشی) بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ پنجاب کا الیکشن پہلے سے پلان تھا، پولیس نے بھی مداخلت کی، کے پی کے میں بھی الیکشن ہوئے ادھر ایک بھی ایف آئی آر نے کاٹی گئی۔
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت قانون کی بالادستی اور فری اینڈ فیئر الیکشن پر کھڑی ہوتی ہے، پنجاب کے ضمنی الیکشن میں پولیس نے مداخلت کی، خیبر پختونخواہ میں بھی الیکشن ہوئے، پولیس نے کہیں کوئی ایف آئی آر نہیں کاٹی اور نہ ہی دھاندلی ہوئی، ملک میں کوئی جمہوریت نہیں، اکتوبر سے فروری تک انتخابات صرف پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے ملتوی کئے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں ابتک کتنے گواہوں کے بیان قلمبند ہو چکے؟
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں بھی ہماری پٹیشن اس لیے نہیں سنی گئی کہ وہ بھی پی ٹی آئی کے کرش ہونے کا انتظار کر رہے تھے، ملک میں اخلاقیات کو ختم کر کے اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا، پنجاب کا الیکشن پہلے سے پلان تھا، ملک میں ادارے آئینی طور پر نہیں چل رہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ کاری کریں تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑے گی، بیرون ملک مقیم پاکستانی یہاں پیسہ اس لیے نہیں لگاتا کہ اس کو کوئی تحفظ نہیں۔
حکومتی مستحکم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مستحکم حکومت کے لیے جمہوریت ضروری ہے جو صرف شفاف انتخابات کے ذریعے ممکن ہے، ملک کا موجودہ سیٹ اپ پاکستان کے فیوچر کو نقصان پہنچا رہا ہے، مجھ سے ڈیل کی نہ کسی نے کوئی بات کی نہ کوئی پیغام آیا، سوال یہ ہے کہ وہ مجھ سے کس بات پر ڈیل کریں گے؟ 8 فروری کو جب پبلک ایک طرف کھڑی ہو گئی تو وہ وقت تھا بات کرنے کا۔
انصاف کی فراہمی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدلیہ سے لوگوں کا اعتماد اٹھتا جا رہا ہے، میری بیوی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اسے سزا دلوا کر ایک کمرے میں بند کر دیا گیا ہے، میری تینوں بہنوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، مریم نواز اور بے نظیر سیاست میں تھی میری اہلیہ کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ہمارے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات اچھے تھے اسی لیے ہمارے دور میں او آئی سی فارن منسٹر کانفرنس ہوئی۔