اقوام عالم کو دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی بنانا ہوگی: وزیراعظم

Apr 23, 2025 | 00:11:AM
اقوام عالم کو دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی بنانا ہوگی: وزیراعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(اویس کیانی)وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ قیام امن کیلئےاقوام عالم کو دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی بنانا ہوگی۔

 ترکیہ کےصدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےشہباز شریف کا کہنا تھا کہ شانداراستقبال پرشکرگزارہوں، طیب اردوان سےملاقات پرخوشی ہوئی،ان کی قیادت میں ترکیہ نےشاندارترقی کی۔

انہوں نے کہا کہ طیب اردوان ایک دوراندیش اوروژنری لیڈرہیں، 2010کےسیلاب میں ترکیہ صدر نےپاکستان کا دورہ کرکےمتاثرین سےبھرپوریکجہتی کا مظاہرہ کیا اور سیلاب کےدوران پاکستان کی بھرپورمدد کی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم نےمختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبےشروع کرنے پر اتفاق کیا ہے، انسداد دہشت گردی کے لیے ترکیہ کے تعاون کے مشکورہیں، دونوں ملکوں میں توانائی، کان کنی، معدنیات اورآئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پراتفاق ہوا۔

شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں50ہزارمعصوم جانوں کےضیاع کی شدید مذمت کرتےہیں، غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتےہیں، مسئلہ کشمیرپرترکیہ کی غیرمتزلزل حمایت پرمشکورہیں، شمالی قبرص کےمعاملےپرترکیہ کےموقف کی حمایت کرتےہیں۔

شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ وقت آگیا ہےکہ دہشت گردی کےخلاف مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی، قیام امن کےلیےاقوام عالم کودہشت گردی سےنمٹنےکےلیےحکمت عملی بنانا ہوگی۔

ترکیہ کے صدرطیب اردوان نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف کوترکیہ آمد پرخوش آمدید کہتا ہوں، باہمی رابطےمضبوط دوستی کی علامت ہیں،پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے، ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتےہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دفاعی شعبےمیں پاکستان سے مل کر مشترکہ منصوبےشروع کرنا چاہتےہیں ،عالمی امورپردونوں ملکوں کےخیالات میں مکمل ہم آہنگی ہے۔طیب اردوان نے مزید کہا کہ دونوں ملک آزاد اورخودمختار فلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہیں۔

قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے سرکاری دورہ انقرہ کے دوران جمہوریہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور ترکیہ کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔صدر اردوان نے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔

وزیراعظم نے خاص طور پر مشترکہ منصوبوں اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔  انہوں نے دونوں ممالک کے مابین  توانائی، کان کنی، دفاع، زرعی پیداوار کے مشترکہ منصوبوں، تجارت و عوامی تبادلوں کے فروغ، علاقائی اور دو طرفہ روابط میں اضافے، مصنوعی ذہانت اور سائبر سیکیورٹی جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے حوالے تعاون کے مواقع اجاگر کئے.

 بات چیت کے دوران، دونوں رہنماؤں نے 13 فروری 2025 کو اسلام آباد میں منعقدہ 7ویں اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل (HLSCC) کے فیصلوں کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا۔ دونوں رہنماؤں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان کثیر جہتی دوطرفہ تعاون کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ 

 وزیراعظم شہباز شریف اور صدر اردوان نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور قومی مفاد کے امور پر ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کیا۔  رہنماؤں نے غزہ میں انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور متاثرہ آبادی کو انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔   صدر اردوان نے فلسطین کے لیے پاکستان کی مسلسل حمایت اور انسانی امداد کو سراہا۔ 

 دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

 پاکستانی وفد میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، معاون خصوصی طارق فاطمی اور ترکیہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید شامل تھے۔

وزیراعظم محمد  شہباز شریف اورترکیہ کے صدررجب طیب ایردوان نے مشترکہ پریس کانفرنس  کی، اس موقع پر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو ترکیہ آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں،باہمی رابطے مضبوط دوستی کی علامت ہیں،پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پُر عزم ہےہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں،دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں،عالمی امور پر دونوں ملکوں کے خیالات میں مکمل ہم آہنگی ہے،دونوں ملک آذاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہیں۔ غزہ میں ہونے والی بربریت کی پاکستان نے بھرپور مذمت کی۔


یہ بھی پڑھیں:آئی ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آوٹ لک رپورٹ جاری کر دی