ادارہ شماریات میں پتہ نہیں کیسے لوگ بیٹھے ہیں،دیکھتے ہیں اگلے مہینے کتنی ریمیٹنسز آتی ہیں، مزمل اسلم

Stay tuned with 24 News HD Android App

(طیب سیف) مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ22 اپریل 2022 کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی حکومت ختم کی گئی،اس کے بعد پاکستان کے تاریک معاشی دور کا آغاز ہوا،سب کچھ آئی ایم ایف کو دے دیا گیا ہے، بیورو آف سٹیٹسٹکس میں پتہ نہیں کیسے لوگ بیٹھے ہیں،اب دیکھتے ہیں اگلے مہینے کتنی ریمیٹنسز آتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے مجھے ہدایات کی تھیں کہ پی ڈی ایم حکومت کی تین سالا کارکردگی عوام کے سامنے رکھوں، آج اس حکومت کی تین سالہ کارکردگی آپ کو بتاؤں گا،معیشت سمجھنا کوئی سائنسی فورمولا نہیں ہے،رجیم چینج آپریشن کے وقت گروتھ 6 فیصد تھی،کہا گیا پی ٹی آئی نے بہت مہنگائی کی،ہمارے دور میں مہنگائی 11 فیصد تھی جو پہلے سال ہی 23 فیصد ہوگئی،پھر اس کے بعد 38 فیصد پر مہنگائی پہنچ گئی،بار بار دعوے کئے جاتے ہیں کہ ہم نے شرح سود کم کردی، بجلی سستی کردی،عام عوام تک اس کا اثر نہیں پڑ رہا،عام عوام کی قوت خرید ہی ختم کردی ہے،
بجلی 60 روپے مہنگی کرکہ 7 روپے سستی کردی۔
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ حکومت کہتی ہے کہ ہماری کریڈٹ ریٹنگ بہتر ہو کر بی مائنس ہوگئی ہے جو سٹیبل ہوتی ہے،2022 میں بھی ہماری یہی رینٹگ تھے،اس کے بعد مسلسل تین سال رینٹگ بڑھی،اب جا کر ہمارے دور کے برابر ہوئی ہے،مہنگائی اگر کم کوئی ہے تو عوام خوش کیوں نہیں ہے؟؟جب کسی ملک میں 60 فیصد قیمت بڑھ جائے تو عام آدمی کی قوت خرید ختم ہوجاتی ہے،یہ حکومت اپنا موازنہ 2024 سے کرتے ہیں،اب کہہ ہے ہیں کہ اس مہینے مہنگائی 0.7 فیصد تھی،کور انفلیشن 10 فیصد تک پہنچ گئی،عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہوئیں لیکن اس کا ثمر عوام کو نہیں ملا ، اس کا جواب شہباز حکومت دینے سے قاصر ہے،آج کل مارکیٹس میں سناٹا ہے، آئی ایم ایف نے پاکستان کی ریٹنگ ڈاؤن گریڈ کی ہے۔
مشیر خزانہ مزمل اسلم کا یہ بھی کہنا تھا کہ بیورو آف سٹیٹسٹکس میں پتہ نہیں کیسے لوگ بیٹھے ہیں،حکومت خود کہہ رہی ہے اس سال 12 فیصد گندم کم لگی ہے،ڈھائی فیصد گروتھ کیسے آئے گی ؟؟؟،کہتے ہیں لائیو سٹاک کی گروتھ ہوگی،آئی ایم ایف کے مُطابق اس وقت پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 8.2 فیصد ہے،اس وقت پاکستان میں غربت کی شرح 46 فیصد ہے،اس وقت کسانوں کو مارکیٹس میں ریٹ 2200 روپے مل رہا ہے،900 روپے فی من کے پیچھے کسانوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے،کسی بھی وقت گندم ملک میں امپورٹ کرنی پڑے گی،اس سب کی زمہ دار پنجاب حکومت ہے،پنجاب حکومت نے کسانوں کی کمر توڑدی،مڈل مین کو فائدہ پہنچایا گیا،لارج سکیل مینوفیکچرنگ میں سے 8 میں سے 7 سکیل منفی میں ہیں،آئی ایم ایف پروگرام میں بیرونی سرمایہ کاری آتی ہے،لیکن پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری نہیں آرہی،آئی ایم ایف سپریم کورٹ سے اور مختلف اداروں سے مل رہی ہے،سب کچھ آئی ایم ایف کو دے دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریمیٹینسز سے متعلق کہا گیا کہ 4.1 آرگ ڈالر کی رکارڈ ریمیٹنسز آئیں،جب ہم نے حکومت سنبھالی ہم ریمیٹنسز 19 ارب ڈالر سے 31 ارب ڈالر تک لے کر گئے،اب حکومت جو دعویٰ کر رہی ہے اس کو بینکرز بھی ماننے کو تیار نہیں ،2022 میں 80 سے 90 لاکھ لوگ بیرون ملک گئے ہوئے تھی،2025 تک 27 لاکھ لوگ مزید پاکستان سے چلے گئے ہیں،27 لاکھ لوگوں کے جانے سے آدھا لاکھ ارب پاکستان میں آرہا ہے تو یہ میری نظر میں پاکستان کا نقصان ہے،قابل لوگ یہاں سے چلے گئے،
وہ یہاں رہ کر زیادہ کما سکتے تھے،اب دیکھتے ہیں اگلے مہینے کتنی ریمیٹنسز آتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پراپرٹی خریدنے والوں کیلئے خوشخبری،ایف ای ڈی ختم