( 24نیوز)وزیر اعظم عمران خان نے وزارت تعلیم کی قومی نصاب پر عملدرآمد کی اب تک کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ،قومی یکساں نصاب تعلیم پر عملدرآمد کے عمل کو صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے جلد مکمل کیا جائے،نصاب تعلیم پر عملدرآمد کا مسلسل جائزہ لیا جائے اور ضرورت کے مطابق اس میں تبدیلیاں لائی جائیں،تمام معاشرتی مسائل کا بہترین حل سیرت النبی کی تعلیمات میں موجود ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی یکساں نصاب تعلیم پر عملدرآمد کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر شفقت محمود، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، پارلیمانی سیکریٹری محترمہ وجیہہ اکرم اور وفاقی وزارت تعلیم کے سینئر افسروں نے شرکت کی ۔وفاقی وزیر شفقت محمود نے اجلاس کو نصاب تعلیم میں شامل سیرت النبی کی تعلیمات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ اس ضمن میں تمام مکاتب فکر خصوصا علماءکرام سے تفصیلی مشاورت کی گئی ہے۔
وزیر اعظم کو بتایاگیاکہ اساتذہ کی ٹریننگ اور امتحانات کے معیار پر توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیرت النبی ہی ہماری نئی نسل کے لئے مشعل راہ ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نبی آخر الزماں کی سیرت کا سب سے اہم پہلو اخلاق و آداب اور حسن معاشرت ہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام معاشرتی مسائل کا بہترین حل سیرت النبی کی تعلیمات میں موجود ہے۔ انہوں نے کہاکہ تاریخ اسلام کے ساتھ ساتھ رسول اللہ کی حیات مبارکہ سے ماخذ سنہرے اصول بچوں کو پڑھائے اور سمجھائے جائیں۔ وزیر اعظم نے وزارت تعلیم کی قومی نصاب پر عملدرآمد کی اب تک کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے کہاکہ نصاب تعلیم پر عملدرآمد کا مسلسل جائزہ لیا جائے اور ضرورت کے مطابق اس میں تبدیلیاں لائی جائیں۔ انہوں نے کہاکہ چھٹی تا بارہویں جماعت کے لئے نصاب کو اس سال کے آخر تک حتمی شکل دے دی جائے۔
دریں اثناوزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت دبئی میں ہونے والی ایکسپو 2020 میں پاکستان کی شرکت اور اس حوالے سے کی جانے والی تیاریوں پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیرِ اطلاعات چودھری فواد حسین، مشیر تجارت عبدالرزاق داو¿د، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹری ، چیف ایگزیکٹیو ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی و دیگر سینئر افسر شریک ہوئے ۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایکسپو کے دوران پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے بیش بہا مواقع کو اجاگر کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اس بین الاقوامی ایکسپو میں پاکستان کی بھرپور شرکت سے جہاں بین الاقوامی برادری کو پاکستان کے مختلف پہلوو¿ں سے روشناس کرایا جائے گا وہاں تجارت اور سرمایہ کاری کی نئی راہیں کھلیں گی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ایکسپو کا آغاز یکم اکتوبر 2021سے ہوگا جو چھ ماہ مسلسل جاری رہے گی۔ وزیر اعظم کو پاکستانی پویلیئن اور اس کے مختلف حصوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔
وزیرِ اعظم نے اس امر پر زور دیا کہ ایکسپو کے دوران پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے بیش بہا مواقع کو اجاگر کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ راوی ریور پراجیکٹ، سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ جیسے منصوبوں کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخواہ اور شمالی علاقہ جات میں سیاحت، ملکی معدنی وسائل، آئی ٹی اور مذہبی سیاحت کے فروغ اور ان شعبوں میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر سمیت تمام صوبوں کی متحرک شمولیت سے ایکسپو کے دوران اہم صوبائی منصوبوں کو اجاگر کیا جائے۔وزیرِ اعظم نے تمام صوبائی حکومتوں کو ایکسپو کے حوالے سے تیاریوں کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ۔
یہ بھی پڑھیں۔بھارتی اداکارہ و روسی ماڈل کی گھر سے پھندا لگی لاش برآمد
عمران کی زیر صدارت اجلاس۔ یکساں تعلیمی نصاب اوردبئی ایکسپو پر بریفنگ
Aug 23, 2021 | 18:55:PM