(ویب ڈیسک) پاکستانی فوج کو پاکستان کا سب سے زیادہ بااثر اور منظم ترین ادارہ سمجھا جاتا ہے۔ موجودہ چیف آف آرمی اسٹاف کے نومبر میں ریٹائرڈ ہونے کے بعد اُن کی جانشینی کے لیے چند نام گردش میں ہیں جو اِس وقت پاکستانی فوج میں مختلف ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس نئے آرمی چیف کی تقرری کے لیے موجودہ امیدواروں میں بھارت کے امور پر سب سے زیادہ تجربہ کار فرد ہیں۔ اس وقت وہ چیف آف جنرل اسٹاف ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ جی ایچ کیو میں آپریشنز اور انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹس کی نگرانی کرتے ہوئے عملی طور پر فوج کو چلاتے ہیں۔ اس سے قبل وہ 10 کور کی کمانڈ کر چکے ہیں۔ 10 کور راولپنڈی میں تعینات ہوتی ہے لیکن اس کی اصل توجہ کشمیر پر ہوتی ہے اور یہ سیاسی حوالے سے بھی اہم کور ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس کی ان سب پوسٹنگز کو دیکھ اس بات کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ انہیں موجودہ آرمی چیف کا مکمل اعتماد حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیے: آرمی چیف کے عہدے کی دوڑ میں شامل لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر
یہاں یہ بات بھی قابلِ غور ہے کہ جس دوران لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس 10 کور کی کمانڈ کر رہے تھے اس دوران بھارت اور پاکستان کی افواج 2003ء کے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کے احترام کا معاہدہ ہوا تھا۔ اس معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنانا لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس کی ذمہ داری تھی۔
لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس ماضی میں انفنٹری اسکول کوئٹہ کے کمانڈنٹ رہ چکے ہیں۔ وہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے پرسنل اسٹاف آفیسر بھی تھے جس کا مطلب یہ ہے کہ انہوں نے اعلیٰ سطح پر ہونے والی فیصلہ سازی کو بہت ہی قریب سے دیکھا ہے۔ اپنے اسی عہدے کی وجہ سے وہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور دیگر دوست ممالک کی اعلیٰ قیادت سے بھی ملتے رہے ہیں۔ وہ مری میں تعینات 12 انفنٹری ڈویژن کی بھی کمانڈ کر چکے ہیں جہاں آزاد جموں و کشمیر ان کی ذمہ داری کے علاقے میں شامل تھا۔
یہ بھی پڑھیے: آرمی چیف کے عہدے کی دوڑ میں شامل لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا