(ویب ڈیسک)چنچل کرداروں سے شہرت پانے والی اداکار ہ ہانیہ عامر نے ''میر ے ہمسفر '' کی کامیابی کا راز بتا دیا ۔
اداکارہ ہانیہ عامر نے برطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ چیلنج یہی تھا کہ یہ وہ ڈرامہ نہ ہو کہ لوگ کہیں کہ ایسی کہانی تو ہم نے پہلے بھی دیکھی ہے۔میرا ہمیشہ سے یہی خیال رہا ہے کہ اپنے ہنر کے ذریعے لوگوں کو متاثر کروں اور خواتین کے مضبوط اور بااختیار کردار دکھاؤں اور یہ کردار تو میرے بس کی بات ہی نہیں تھی۔ یہ ایسا کردار نہیں تھا جسے میں فوراً ہی ہاں کر دیتی۔
ضرور پڑھیں :لاڈلے کا خوف
گلوکار و اداکار فرحان سعید نے اس ڈرامے میں ہالا کے شوہر حمزہ کا مرکزی کردار نبھایا ہے جو نہ صرف ہالا سے شادی اور محبت کرتے ہیں بلکہ انھیں گھر کے دیگر لوگوں کے ظلم و زیادتی سے بھی بچاتے ہیں۔ہانیہ عامر کہتی ہیں کہ میں نہیں کہوں گی کہ حمزہ کا کردار پرفیکٹ ہے لیکن وہ ایک سمجھدار انسان ہیں۔ وہ لوگوں کے جذبات اور حالات کو سمجھتے ہیں۔ہالا سے بھی غلطیاں ہو رہی ہیں اور حمزہ سے بھی لیکن دیکھنے والوں کو جو چیز متاثر کر رہی ہے وہ یہ کہ اُن کی روح، ان کا مقصد اور ارادہ کتنا صاف ہے۔
سکرپٹ میں تھپڑ مارنا تھا جو ہم نے نہیں کیا۔ ہم سب کا خیال تھا کہ اگر حمزہ ہالا کو تھپڑ مارتا ہے تو پھر حمزہ، حمزہ نہیں رہےگا۔ وہ ڈرامے میں پرنس چارمنگ اور ذی فہم آواز نہیں رہے گا۔کہانیوں کی اتنی سادہ سی وضاحت نہیں ہوتی۔ ہالا بچپن میں اجنبیوں کے گھر پر چھوڑ دی گئی۔ اُس کے پاس ماں باپ کی صورت میں کوئی مثال نہیں تھی جو اُس کو پیار کرتا یا اُس کی دیکھ بھال کرتا۔
ہانیہ نے بتایا کہ آف سکرین اُن کی سب سے زیادہ دوستی حرا خان اور زویا ناصر سے رہی۔فرحان زیادہ تر کرکٹ دیکھ رہے ہوتے ہیں یا کوئی گیم کھیل رہے ہوتے ہیں۔سنگ ماہ زرسانگا اور حاجی کی خودکشی نہیں دکھائی جانی چاہیے تھی۔