(24نیوز)ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ نے ڈالر کی اسمگلنگ میں تیز ی کو ایک بار پھرڈالر مہنگا ہونے کی وجہ قرار دےدیا۔
تفصیلات کے مطابق ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ نے کہا کہ افغانستان میں ڈالر 230 روپے تک خریدا جارہا ہے اور پشاور میں 225روپے تک جا پہنچا ہے۔ ظفر پراچہ نے کہا کہ موجود صورتحال میں بہت محتاط ہونا ہوگا۔اسمگلنگ اور دشمن کے ہر ایکشن پر نظر رکھنا ہوگی۔
ظفر پراچہ کا کہناتھا کہ پہلے جب ڈالر 250 روپے سے بڑھا تو اسٹیٹ بینک نے سختی کی جس سے روپیہ تگڑا ہوگیا تھا۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اسمگلنگ پر سخت ایکشن لیا تھا،ان اقدامات سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر 208 روپے تک گرا اور کوائی خریدار نہیں تھامگر اب دوبارہ سے مارکیٹ کا رجحان تبدیل ہونے لگا ہے جس پربروقت ایکشن لیناہوگا۔
ایکسچینج کمپنیزکے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ پچھلے 3 سے 4 ماہ میں انٹربینک مارکیٹ ڈرائی ہوگئی تھی۔ ایکسچینج کمپنز یومیہ ڈھائی سے 3 کروڑ ڈالر انٹربینک میں فروخت کررہی تھیں ،اب صورتحال یہ ہے کہ ایکسچینج کمپنیز یومیہ صرف 20 سے 30 لاکھ ڈالرانٹربینک میں فروخت کر پارہی ہیں۔ اگر فور ی ایکشن نہ لیا گیا تو ڈالر پھر ہاتھ سے نکل جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:سونا پھر سستا ہوگیا
ڈالرپھر کیوں مہنگا ہونے لگا ؟؟بڑی وجہ سامنے آگئی
Aug 23, 2022 | 19:29:PM