(24 نیوز)آرمی ایکٹ میں ترمیم،سیکرٹ ایکٹ کے قانون بننے کا کریڈٹ یا ڈس کریڈٹ صدر کا ہے،اب جو بھی شکنجے میں آیا سزا بھگتے گا۔سینئر صحافی سلیم بخاری نے اپنے شو میں بڑے انکشافات کردئیے۔
پروگرام ’سلیم بخاری شو ‘ میں میزبان عائشہ سہیل سے بات کرتے ہوئے سلیم بخاری نے کہا ہے کہ جس جلسے کی وجہ سے ایمان مزاری کے اوپر یہ ایکشن لیا گیا ہے وہ اگر آپ دیکھ لیں تو بے پناہ دفعہ انہوں نے ریڈلائن کراس کی ہے ،آ پ کو اختلاف رائے کا حق ہے جمہوریت میں لیکن ہر چیز کی ایک Upper Limit ہے ، آپ جب اس کو کراس کر جاتے ہیں تو آپ کے خلاف ایکشن لینا بنتا ہے ، جس قسم کی تقاریر ایمان مزاری اور علی وزیر نے کی ہیں، اس کے اوپر دو رائے نہیں ہوسکتی لیکن چونکہ جمہوری ملک میں آپ کو حق ہوتا ہے اختلاف کا تو Ruling elites کو بھی چاہئے کہ برداشت کرے۔
ضرورپڑھیں:آرمی ایکٹ بل،دستخط صدرنے کیے؟ثبوت مل گئے،سیکرٹری منظر عام پر،ایوان صدر میں سازشی کون ہے؟
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پہلی بات تو یہ کہ سیکرٹس ایکٹ کا قانون پی ٹی آئی پارٹی کے صدر کی نا اہلیت ہے یا بے عملی ۔ آپ اس کو کوئی بھی نام دے لیں ،اب چونکہ قانون بن گیا اور اس قانون کے تحت عدالت بننا نیچرل بات تھی ،یہ ہونا ہی تھا تو اس کا اب ہم احترام کرینگے، کیوں کہ یہ قانون ہے اب ، یہ ابھی سٹارٹ ہے ، ابھی اور گرفتاریاں ہونگی یہ بات رکےگی نہیں ، اس ایکٹ کے تحت پہلے سے ملٹری کورٹ میں لوگوں کی پیشیاں ہو رہی ہیں ،یہ گرفتاریاں اس وجہ سے بھی اہم ہے کہ جو ریٹائیرڈ جنرل ، جو سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے پروپیگنڈہ کے ماہر بنے ہوئےتھے ،جو بیٹھ کر اپنی ہی فوج کی تذلیل کا باعث بن رہے تھے ، یہ قانون اس گرفت کو بھی مضبوط کرے گا ۔
انہوں نے کہا ہے کہ جو حساس پوزیشن پر رھے ،جن کو ویسے بھی 5سال تک سیاست میں حصہ لینے کی اجازت نہیں، جو ان رازوں کا بھی انکشاف کرینگے جو کسی کے رٹ کے خلاف ہو اور ان کے خلاف 2 سال سزا ہوگی۔ بہت ساری چیزیں ہیں لیکن اس کا جو بھی کریڈٹ یا ڈس کریڈٹ ہے صدر کو جاتا ہے ،انہوں نے اس قانون کو پاس کیا اور پی ٹٗی آئی اور اس کے ہمدرد بھگتیں گے۔