’12 سالہ لڑکی کی 29 سالہ شخص سے شادی، ملزم اور مولوی گرفتار‘
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) صوبہ خیبر پختونخوا میں کم عمری کی شادی کے ایک واقعے میں اپر چترال کے ایک شخص نے اپنی 12 سالہ بیٹی کے اغوا اور پھر زبردستی شادی کا الزام اپنے خاندان کے ایک فرد پر لگایا دیا۔ پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ویب سائٹ پر بارہ سالہ بچی کی تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ بچی نے زرق برق کپڑے پہن رکھے ہیں اور اسکے ہمراہ موجود شخص کو اس کا شوہر بتایا گیا ہے۔یہ تصویر صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع اپر چترال کے سیاحتی مقام شندور کے قریب واقع گاؤں کی ہے۔ پولیس نے اس سلسلہ میں کارروائی کرتے ہوئے 29 سالہ شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔
مقامی پولیس کے ڈی پی او نے بی بی سی کو بتایا کہ بچی کے والد نے اس کے اغوا اور پھر زبردستی شادی کا الزام اپنے خاندان کے ایک فرد پر لگایا۔ پولیس کی جانب سے چائلڈ میرج ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے، لڑکی بازیاب کروا لی ہے اور لڑکے کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہےاور لڑکی کی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر شاہ سعود نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ انھیں اس حوالے سے مقامی صحافی اور مختلف افراد کی جانب سے رپورٹ موصول ہوئی جس کے بعد انھوں نے پولیس کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ نکاح پڑھوانے والے مولوی کو اور ایک گواہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔