گھبراہٹ میں ن لیگ اور پی ڈی ایم احمقانہ حرکت کر بیٹھے ہیں: مونس الہٰی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) مونس الہٰی نے کہا ہے کہ گھبراہٹ میں ن لیگ اور پی ڈی ایم احمقانہ حرکت کر بیٹھے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہٰی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کل رات کو کمال کر دیا ہے کمال کرنے والوں نے، گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ کو کہنا تھا کہ اعتماد کا ووٹ لو، اعتماد کا ووٹ سپیکر پنجاب اسمبلی نے کروانا تھا، لیکن اپنی گھبراہٹ میں ن لیگ اور پی ڈی ایم احمقانہ حرکت کر بیٹھے ہیں، اب دوبارہ ہوٹل میں ککڑی کو منتخب کروائیں گے؟۔
کل رات کو کمال کر دیا ہے کمال کرنے والوں نے۔ گورنر پنجاب نے سی ایم کو کہنا تھا کہ اعتماد کا ووٹ لو۔ اعتماد کا ووٹ سپیکر پنجاب اسمبلی نے کروانا تھا۔ اپنی گھبراہٹ میں ن لیگ اور پی ڈی ایم احمقانہ حرکت کر بیٹھے ہیں ۔ اب دوبارہ Faletti’s Hotel میں ککڑی کو منتخب کروائیں گے؟؟
— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) December 23, 2022
دوسری جانب چیف سیکرٹری نے گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے کابینہ کو تحلیل کرنے کا نوٹفکیشن جاری کر دیا۔
گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کی جانب سے نوٹی فکیشن کی کاپی سیکریٹری پنجاب کو ارسال کی گئی جس میں انہیں حکم پر عمل درآمد کیلیے فوری اقدامات کی ہدایت کی گئی۔ چیف سیکریٹری نے احکامات کے تحت چوہدری پرویز الہی اور کابینہ کو تحلیل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا، پنجاب کے محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے کابینہ ونگ نے کابینہ معطلی کے احکامات جاری کیے۔
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف نے گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اب گورنر پنجاب کو عہدے سے ہٹانے کے لیے صدر کو ریفرنس بھیجا جائے گا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ گورنر کی جانب سے وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، پرویز الہیٰ اور صوبائی کابینہ بدستور اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب کو عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کا آغاز کیا جارہا ہے اور اُن کے خلاف ریفرنس صدر کو بھیجا جائے گا۔
ترجمان وزیراعلی پنجاب و پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کا گورنر پنجاب کے نوٹیفکیشن پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بارہ کروڑ کے صوبے کو یرغمال بنانے کی سازش کو عوام ناکام بنائیں گے، گورنر پنجاب آئین شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں، ان کے خلاف صدر پاکستان کو خط لکھ کے عہدے سے ہٹانے کی کاروائی کا آغاز ہوگا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام اور آزاد عدلیہ عوامی مینڈیٹ پر اس ڈاکے کو ناکام بنائیں گے۔