پرویز الہیٰ ، چل میرا پُت پارٹ ٹو
عامر رضا خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
پنجاب کی سیاسی ہیجانی صورتحال کو دیکھتے ہوئے گورنر پنجاب بلیغ الرخمان نے رات گئے وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہیٰ کو چلتا کیا اور ایک نوٹفیکیشن کے ذریعے انہیں اور اُن کی کابینہ کو چلتا کیا ابھی صبح ہم اس خبر کے اثر سے باہر ہی نہ نکلے تھے کہ اسلام آباد مں ناکہ پر خودکش بمبار نے دھماکہ کر دیا ، ایک اور خبر یہ تھی کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے بلال بیگ سے شادی کرلی دلہا دلہن سے 13 سال چھوٹا ہے ۔ لیکن ان سب سے پہلے ہم بات کر لیتے ہیں اسلام آباد کے سیکٹر آئی 10 میں ہونے والے دھماکے اور اس کے اثرات پر خبروں کے مطابق خودکش بمبار نے ایک ٹیسکی نما گاڑی پر اسلام آباد میں داخل ہونے کی کوشش کی جسے اسلام آباد کی بہادر پولیس نے ناکام بنایا اس حملے میں پولیس ایلیٹ اہلکار عدیل جام شہادت نوش کر گیا جبکہ دو شہریوں سمیت چھ افراد جن میں چار پولیس اہلکار ہیں وہ زخمی ہوے ،اس دہشت گردی میں ایک ٹیکسی کا استعمال کیا گیا اور عینی شاہدین کے مطابق ٹیکسی کی تلاشی لی جارہی تھی جس دوران خود کُش نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا اس ٹیکسی میں ایک خاتون کی موجدگی کی اطلاعات ہیں لیکن ابھی اس کی تصدیق ہونا باقی ہے امید ہے کہ جب تک یہ تحریر آپ تک پہنچے گی ان خبروں کی تصدیق ہوجائے گی ،ایک بات تو ظاہر ہے کہ اس ساری دہشت گردی کے پیچھے ہمسایہ ملک بھارت کی شیطانی ذہنیت اور افغانساتن کی سہولت کاری کے امکانات ہیں پاکستان کی موجودہ علاقائی صورتحال میں پاکستان کی اہمیت اور بدلتی صورتحال میں یہ امکانات موجود تھے کہ اندرونی خلفشاروں کے ساتھ مل کر پاکستان پر پھر سے دہشت گردی کرارہے ہیں ، حکومت سیاسی ہیجان سے باہر آئے تو اس پر اقدامات کرئے فوری طور پر افواج پاکستان کے اپریشنل کمانڈرز کا اجلاس ہونا چاہیے جس کا صرف یک نقاطی ایجندا " دہشت گردی" ہو ،دہشت گردی کے مقدمات کو جلد از جلد نمٹا کر مجرمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے انہیں سیف ہاوسز میں رکھنے کا نقصان ہو رہا ہے اس پر بھی غور ضروری ہے ۔
اب آئیں عمران صاحب کی سابقہ اہلیہ جو اب اہل کتاب بھی ہیں اور یہ کتاب اُن کے سابقہ شوہر کے گھر بنی گالہ کی غلام گردشوں کے ایسے قصوں پر مشتمل ہیں جنہیں بچوں کی پہنچ سے دور رکھا جاتا ہے ریحام خان کے نئے شوہر بلال بیگ عمر میں اُن سے 13 سال چھوٹے ہیں اور دولت و عمارت میں اپنا ثانی نہیں رکھتے امید ہے کہ اب ریحام خان کو کتاب لکھنے کی نوبت نہیں آئے گی اور وہ ایک پُر سکون ازدواجی زندگی کا سفر طے کریں گی ۔
ضرور پڑھیں : شہباز شریف کی چودھری شجاعت سے ملاقات،اہم امور پر تبادلہ خیال
اب بات کرلیتے ہیں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب جناب چودھری پرویز الہیٰ کی جنہیں گورنر پنجاب انجینئر بلیغ الرحمٰن نے ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے گھر بھجوادیا ہے ۔
26 نومبر کو جب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے ناکام لانگ مارچ کے اختتام پر پنجاب اسمبلی اور خیبر پختونخواہ کی اسمبلی توڑنے کا اعلان کرکے اپنی زخمی ٹانگ کے پاوں پر کلہاڑی نہیں کلہاڑا مار لیا بین ویسے ہی جیسے انہوں نے قومی اسمبلی میں آنے والی تحریک اعدم اعتماد پر پر کیا تھا کبھی امریکی سازش کا بیانیہ بنایا تو کبھی اپنے ہی ممبران کے بکنے کا شور مچایا کبھی سیکر سے غیر آئینی کام کرایا تو کبھی جلسے جلوسوں کی راہ اختیار تھی لیکن ان کی یہ جوشیلی فلم "چل میرا پُت ون " ثابت ہوئی انہیں وزارت عظمیٰ سے نکالا گیا لیکن انہوں نے اپنی شکست کو تسلیم نہ کرتے ہوئے تمام اراکین اسمبلی سے کے استعفے جمع کرادیے نتیجہ اسمبلی چلنے کی پلیٹ خود اپنی اپوزیشن کے ہاتھ میں دے دی چند دیرینہ دوستوں اور اسٹیبلشمنٹ کو بھی ناراض کیا حکومت گرانے کے لیے لانگ مارچ کا پتہ پھینکا اسلام آباد اور پنڈی کی اینٹ سے اینٹ بجانے کا بیان دیا لانگ مارچ میں شمولیت کے لیے لوگوں سے کبھی حلف لیے اور کبھی مذہبی ٹچ لگایا ، میر جعفر اور میر صادق والا بیانیہ گھرا اور کچھ نہ ہوا تو اپنی ہی اسمبلیوں کو توڑنے کا اعلان کیا ۔
اعلان تو ہوگیا مگر اس کے بعد تاریخ پہ تاریخ دی گئی ڈرایا گیا دھمکایا گیا کبھی ایک نعرہ لگایا تو کبھی دوسرے سے کام چلایا دوسری جانب پرویز الہیٰ بھی اسمبلی توڑنے کے مخالف رہے اور اپنے بیٹے مونس الہیٰ کو چیئرمین تحریک انصاف کو باتوں میں الجھائے رکھنے پہ معمور رکھا اور یوں کرتے کرتے معاملہ عدلات عالیہ یعنی لاہور ہائیکورٹ میں گیا جہاں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت کے لیے نیا فل بینچ تشکیل دیا جس میں جسٹس فاروق حیدر کی جگہ جسٹس عاصم حفیظ شامل پانچ رکنی بنچ میں جسٹس چویدری محمد اقبال ، جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس مزمل اختر شبیر شامل تھے بنچ نے دونوں جانب کے وکلائ کو سُنا دلچسپ ہیئرینگ رہی ریمارکس سے اندازہ ہوا کہ گورنر کا قدام آئینی ہے اب وزیر اعلیٰ پنجاب "چل میرا پُت 2" ثابت ہوئے ہیں اُن کا جانا ٹھر گیا ہے اجلاس ہوگا تو اعتماد کا ووٹ انہیں لینا ہے یعنی 186 اراکین پورے کرنا ہیں اور موجودہ صورتحال میں یہ تکڑی میں مینڈک تولنے کے مترادف ہے