(24نیوز)سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی زمان پارک میں صحافیوں سےغیر ریسمی گفتگو کی۔
سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کا کہنا تھا کہ تین دن سے جو کہہ رہا تھا وہ سچ ثابت ہوا, گورنر اپنی اختیارات سے بڑھ کر کام کررہے ہیں.اب یہ بتائیں کہ میرا موقف درست نکلا یا گورنر صاحب کا,چوہدری پرویز الہی کو سزا نہیں ملنی چاہیے تھی. سبطین خان کا کہنا تھا کہ میرا اور گورنر کا جھگڑا چل رہا ہے۔جب میرا گورنر سے مسئلہ ختم ہوگا تو چوہدری پرویز الہی کا اجلاس سپیکر نے بلوانا ہے یا وزیر اعلی نے بلوانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا چوہدری پرویز الہی پر ایسے ہی نزلہ گرایا جارہا ہے۔آرٹیکل 130 کلاز 7 میں کہا گیا ہے کہ گورنر نیا اجلاس بلائیں گے جس میں اعتماد کے ووٹ کا کہا جائے گا۔پہلے انہوں نے عدم اعتماد بھیجی جب میں نے ٹی وی پر نقطہ اٹھایا تو آج صبح تحریک واپس لے لی۔عدالت میں بیان حلفی اس وجہ سے دینا پڑا کہ جب اعتماد کا ووٹ اور عدم اعتماد ختم ہو تو ہمارا اصل ٹارگٹ کچھ اور ہے۔صدر کو بھجوانے کے لئے ہمارا لیٹر تیار تھا جب اڑھائی بجے کام ہوگیا تو ہم عدالت گئے۔میں جلد بازی نہیں کرتا اور مجھے تھا کہ ہمارا صدر کو لکھا خط رکاوٹ نہ بن جائے۔
خط روکنے کی وجہ یہ بھی تھی کہ عدلیہ کا فیصلہ سنائے تو پھر خط بھجوایا جائے،11 جنوری تک اب ہم اسمبلی تحلیل نہیں کرسکتے۔عدم اعتماد انہوں نے وزیراعلی والی واپس لی ہے میری اور ڈپٹی سپیکر والی نہیں۔عدالت اگر طلب کرتی ہے تو میں حاضر ہوں ،میری کیا جرت عدالت نہ جاو۔