محکمہ تعلیم سندھ میں فرنیچر خریداری میگا کرپشن سکینڈل سامنے آ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(آزاد نہڑیو) محکمہ تعلیم سندھ میں فرنیچر خریداری کا میگا کرپشن سکینڈل منظرِ عام پر آ گیا۔
فرنیچر خریداری کی مد میں 23 کروڑ 86 لاکھ 65 ہزار 372 روپے میگا کرپشن کا انکشاف ہو گیا، سکھر ڈویژن کے 3 اضلاع میں سرکاری خزانے کو بڑا ٹیکا لگا دیا گیا، ان 3 اضلاع میں سکھر گھوٹکی اور خیرپور شامل ہیں، وزیر اعلی کی انکوائری و انسپیکشن ٹیم نے رپورٹ تیار کرلی، رپورٹ چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد فخر عالم عرفان کو ارسال کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ میرا کے گھر لاکھوں کی چوری، پولیس کو بڑی کامیابی مل گئی
رپورٹ میں سابق ڈائریکٹر تعلیم سکھر عبدالوحید انڈھڑ اور آفس سپریٹینٹ ڈائریکٹر آفس سکھر عبدالرشید ابڑو کرپٹ قرار دیئے گئے، چیف سیکریٹری سندھ نے سابق ڈائریکٹر تعلیم سکھر عبدالوحید انڈھڑ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا اور محکمہ سکول تعلیم نے الگ سے شوکاز نوٹس جاری کردیا، شوکاز نوٹس میں 14 روز کے اندر وضاحت طلب کی گئی، وضاحت مقرر وقت پر پیش نا کرنے کی صورت میں پینشن بند کی جائے گی۔
چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد فخر عالم کا کہنا ہے کہ عبدالوحید انڈھڑ نے بطور تعینات چیف انجنیئر حیدرآباد بلڈنگ نااہلی بدانتظامی اور سنگین خلاف ورزی کی، سکھر خیرپور اور گھوٹکی اضلاع میں فرنیچر خریداری لاپرواہی سے شروع کی گئی، قانون کے لازمی ضوابط کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا، شفافیت اور پئسے کا کوئی قدر نہیں کیا گیا، فرنیچر کی خریداری کیلئے مارکیٹ سروے کمیٹی نہیں بنائی گئی۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ خریدی گئی اشیاء کی جانچ کو یقینی نہیں بنایا گیا، معائنہ کمیٹی پر آپ نے دباء ڈلوانے کی بھرپور کوشش کی، معائنہ کمیٹی کے سامنے ترسیل کی جعلی جھوٹی رسیدیں پیش کی گئیں، سرکاری خزانے کو 9 کروڑ 95 لاکھ 57 ہزار 625 روپےکا نقصان پہنچایا، ناقص مٹیریل کی خریداری میں 13 کروڑ 91 لاکھ سات ہزار 747 روپے کانقصان پہنچایا، سنگین نوعیٹ نااہلی کی گئی ہے۔
چارج شیٹ کے مطابق کئی دستاویزات پر عبدالوحید انڈھڑ کے ہیں، آپ کے فرنٹ میں آفس سپریـینڈنٹ عبدالرشید ابڑو تھے۔