(24 نیوز)اسرائیل کے جنگی جنون نے خطے کی صورتحال کو انتہائی تشویش ناک بنادیا ہے، اکتوبر 2023 کے بعد سے اب تک ہزاروں یہودی ملک چھوڑ چکے ہیں اور یہ سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ اسرائیلی آبادی میں اضافے کے ساتھ ساتھ یہودیوں کا اسرائیل سے دوسرے ممالک کی جانب انخلاء بھی جاری ہے۔
اسرائیل سے مزید خاندان کینیڈا، سپین، اور آسٹریلیا منتقل ہو چکے ہیں۔ مسلسل جنگ سے تنگ لوگ مالی اور سماجی نقصان برداشت کرنے کو تیار ہیں، لیکن جنگ سے متاثرہ خطوں میں اپنا ذہنی سکون تباہ کرنے سے بہتر سمجھتے ہیں کہ دوسرے ممالک منتقل ہوجائیں۔
2024 کے اوائل سے وسط تک 40 ہزار 900 اسرائیلیوں نے ترک وطن کو ترجیح دی تھی۔ یہ تعداد پچھلے سال کے مقابلے میں 59 فیصد زیادہ رہی،یہ اعدادوشمار اسرائیل کے شماریات کے مرکزی ادارے نے جاری کئے ہیں،اس کے علاوہ تل ابیب کے کچھ بڑے عہدے داروں نے بھی جن کی پوسٹنگ کچھ سالوں کے لئے دوسرے ممالک میں ہوئی تھی، واپس آنے سے گریز کیا ہے۔
جنگ کی اس صورتحال نے ذہنی اور جذباتی طور پر اس حد تک پریشان کردیا ہے کہ اسرائیلیوں نے دوسرے ممالک میں منتقل ہونے کے لئے مشورے مانگنے شروع کردیے ہیں،یہاں تک کہ اس سلسلے میں ایک یہودی جوڑے نے ترک وطن کے خواہش مند افراد کی مدد کے لئے ایک ویب سائٹ بھی بنا ڈالی ہے۔