کرسمس کی آمد آمد، سانٹا کلاز سرخ و سفید لباس کیوں پہنتا ہے؟

Dec 23, 2024 | 11:49:AM

(ویب ڈیسک) سانٹا کلاز کا تصور آج سے کئی سال پرانا ہے جسے ہر سال کرسمس کے موقع پر یاد کیا جاتا ہے  جبکہ سانٹا کلاز کا سرخ و سفید لباس ایک بہت مشہور علامت بن چکا ہے، لیکن اس کے پیچھے ایک دلچسپ تاریخ ہے۔

پاکستان سمیت دنیا بھر میں کرسمس کی تیاریاں عروج پر ہیں جس میں عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگ بھرپور انداز سے یہ تہوار مناتے ہیں اور یہ تہوار سانٹا کلاز کے بغیر نامکمل ہے۔ بہت سے لوگ سانٹا کلاز کا گیٹ اپ کر کے اس تہوار کو چار چاند لگاتے ہیں۔

جیسا کہ سب ہی کو معلوم ہے کہ بچوں میں انتہائی مقبول سانٹا کلاز کے لباس میں دو رنگ شامل ہوتے ہیں جس ایک لال اور دوسرا سفید ہوتا ہے، لیکن کیا آپ لوگ یہ بات جانتے ہیں کہ سانٹا کلاز سرخ و سفید لباس ہی کیوں پہنتا ہے؟

سی این این کی رپورٹ کے مطابق سانٹا کلاز کا سرخ و سفید لباس ایک روایت ہے، حال ہی میں بلومنگڈیلز نامی ایک ڈپارٹمنٹل سٹور نے ایک خصوصی پروموشن کے حصے کے طور پر سانٹا کلاز بنایا۔ لوگوں کو خیال ہے کہ سانٹا کے روایتی سرخ سوٹ کو تبدیل نہیں کیا جانا چاہیے۔

سانٹا کلاز ہمیشہ سرخ سوٹ میں خوش مزاج بوڑھے آدمی کی طرح نہیں لگتا تھا جسے ہم آج جانتے اور دیکھتے ہیں۔ درحقیقت سانٹا کے آؤٹ فٹ کی تیاری میں ہی تقریباً 80 سال لگے اور اس کی مختلف تصاویر بنائی گئیں۔ سانٹا کا کردار کئی تاریخی شخصیات پر مبنی ہے، بشمول سینٹ نکولس، ایک مہربان بشپ، اور سنٹرکلاس، جو سینٹ نکولس کا ایک ڈچ ورژن ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ، نظموں، تصویروں اور اشتہارات کے ذریعے، سانٹا کی امریکی تصویر سنہ 1820 کی دہائی میں ایک شکل اختیار کرنا شروع ہوئی اور مسلسل سامنے آتی گئی۔

معروف امریکی رائٹر اور اسکالر کلیمنٹ کلارک مور کی 1823 میں شائع ہونے والی نظم ”A Visit from St. Nicholas“ (جسے ”Twas the Night Before Christmas“ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) نے سانٹا کی تصویر بنانے میں مدد کی جیسے ایک داڑھی والے آدمی کے طور پر ایک کوٹ میں سواری کھینچ کر سوار ہو رہا تھا۔

پہلے پہل لوگوں نے سانٹا کو مختلف طریقوں سے تصور کیا۔ کچھ تصویروں میں اسے ایک چھوٹے، ڈرپوک شخص کے طور پر دکھایا گیا تھا جو چمنی میں فٹ ہو سکتا تھا۔ وہ مختلف کپڑے پہنے ہوئے تھے، جیسے پیلے رنگ کا سوٹ، سرخ کیپ، یا جانوروں کے پرنٹس اور سرخ جوتوں کے ساتھ ایک فینسی لباس بھی۔ کچھ تصویروں میں اسے داڑھی کے بغیر بھی بنا کر پیش کیا گیا، تاہم سرخ سوٹ میں ایک خوش مزاج، داڑھی والے بوڑھے شخص کے طور پر سانٹا کو معیاری شکل دینے میں طویل وقت لگا۔

مشہور کارٹونسٹ تھامس ناسٹ نے بھی سانٹا کلاز کی تصویر بنانے میں بہت مدد کی۔ سنہ 1863 میں انہوں نے ایک سانٹا ڈیزائن کیا جو ستاروں اور دھاریوں والے سوٹ پہن کر سپاہیوں کو تحائف دے رہا تھا۔ بعد ازاں تھامس ناسٹ نے ایک ایسا سانٹا کا اسکیچ تیار کیا تو آج کے موجودہ سانٹا کی طرح لگ رہا تھا۔

بہت سے لوگ مشہور سافٹ ڈرنک برانڈ کوکا کولا کے اشتہارات اور لوگو (Logo) سے متعلق سوچتے ہیں جب وہ سانٹا کلاز کی تصویر بناتے ہیں , کیونکہ کوکا کولا کے لوگو میں بھی یہی سرخ اور سفید رنگ موجود ہے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ کوکا کولا نے سانٹا کا سرخ اور سفید سوٹ تخلیق کیا ، لیکن یہ سچ نہیں ہے۔ کیونکہ سانٹا کا مشہور لباس کوکا کولا کے اشتہارات سے کئی دہائیاں قبل ہی قائم ہو چکا تھا۔

ایک امریکی مصنف اسٹیفن نیسنبام کا کہنا ہے کہ اگرچہ سانٹا کے ابتدائی تخلیق کاروں نے اسے سرخ و سفید لباس میں تصور نہیں کیا تھا، لیکن وہ چاہتے تھے کہ سانٹا کلاز کا کردار ایسا ہو جو پرانی یادوں کی علامت بنیں۔

مزیدخبریں