قبل از وقت بڑھاپے سے بچنا چاہتے ہیں؟ تو ان عام غلطیوں سے گریز کریں
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)عمر میں اضافہ تو ایسا عمل ہے جس کو روکنا کسی کے لیے ممکن نہیں اور ہر گزرتے برس کے ساتھ بڑھاپے کے آثار قدرتی طور پر نمایاں ہوتے ہیں۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کی چند عادات یا غلطیوں سے بھی بڑھاپے کی جانب سفر تیز ہو جاتا ہے۔
جی ہاں واقعی ان عادات کے نتیجے میں درمیانی عمر میں ہی بڑھاپا ظاہر ہونے لگتا ہے، یہ وہ عادات ہیں جو روزمرہ کے معمولات کا حصہ ہوتی ہیں اور اکثر افراد ان پر غور بھی نہیں کرتے۔
6 گھنٹے سے کم وقت تک سونا
اگر آپ مناسب نیند نہیں لیتے تو اس کا اثر آپ کی جلد پر پڑتا ہے، جس سے جھریاں اور جلد کا لٹکنا شروع ہو جاتا ہے, نیند کی کمی سے جسم کورٹیسول ہارمون پیدا کرتا ہے، جو تناؤ بڑھاتا ہے, کولیگن پروٹین کو متاثر کرتا ہے جو جلد کو ہموار اور لچکدار رکھتا ہے
لہذا ہر رات کم از کم 7 گھنٹے کی نیند لینے کی کوشش کریں تاکہ جلد پر بڑھاپے کے اثرات نہ ہوں۔
تمباکو نوشی کرنا
اگر آپ تمباکو نوشی کے عادی ہیں تو یہ عادت نہ صرف کینسر اور دیگر امراض کا سبب بن سکتی ہے بلکہ جوانی میں جلد پر جھریوں اور لٹکنے کا بھی باعث بنتی ہے۔
تمباکو نوشی سے جلد میں خون کا بہاؤ کم ہوتا ہے اور کولیگن پروٹین کی پیداوار سست پڑ جاتی ہے۔
سورج کی روشنی
سورج کی روشنی میں کچھ وقت گزارنا ہمارے لیے مفید ہوتا ہے مگر زیادہ وقت گزارنا جلد کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعیں جلد میں موجود کولیگن کو نقصان پہنچاتی ہیں اور جسم میں elastin کی پیداوار بڑھا دیتی ہیں جس سے جلد موٹی ہوتی ہے اور گہری جھریاں نمودار ہو سکتی ہیں۔
جِلد کی نمی
اگر جلد خشک ہو جائے تو وہ سخت اور پرت دار ہو جاتی ہے جیسے بوڑھے افراد کی جلد, چہرے کو روزانہ ایک یا دو بار نرم ہاتھوں سے دھونا چاہیے کیونکہ سختی سے رگڑنے سے خارش ہو سکتی ہے۔
اس کے علاوہ موئسچرائزر یا کریموں کا استعمال بھی جلد کی نمی برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
ناقص غذا
صحت بخش غذائیں امراض قلب اور دیگر بیماریوں سے بچاؤ میں مدد دیتی ہیں, یہ امراض جوانی کی توانائی کم کر کے بڑھاپے کی علامات ظاہر کر دیتی ہیں۔
گرے، زیتون کا تیل، پھل، سبزیاں اور مچھلی کا زیادہ استعمال کریں، جبکہ سرخ گوشت کم سے کم استعمال کریں۔
ورزش سے دوری
جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنا کر جوانی کا احساس برقرار رکھا جا سکتا ہے, ورزش سے مسلز مضبوط ہوتے ہیں، توانائی بڑھتی ہے اور مزاج بہتر ہوتا ہے۔
متحرک رہنے سے دماغی مستعدی بڑھتی ہے اور عمر کے ساتھ آنے والے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ضروری نہیں کہ آپ جم جائیں؛ تیز چہل قدمی، سیڑھیاں چڑھنا یا گھر کے کام بھی فائدہ مند ہیں۔
آنکھوں کو بہت زیادہ سکیڑنا
جب آپ آنکھیں سکیڑتے ہیں تو چہرے کی جلد پر شکنیں پڑتی ہیں جو وقت کے ساتھ جھریوں میں تبدیل ہو سکتی ہیں۔
درحقیقت، چہرے کے ہر تاثر کو بار بار دہرانا اس مسئلے کا سبب بن سکتا ہے۔
سماجی میل جول
دوستوں اور گھر والوں سے جڑے رہنے سے آپ کو اندرونی طور پر جوان رہنے میں مدد ملتی ہے جبکہ جذباتی اور جسمانی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔
اس سے انزائٹی، ڈپریشن اور ڈیمینشیا جیسے امراض سے تحفظ ملتا ہے۔
بلڈ پریشر
ہائی بلڈ پریشر سے امراض قلب، ڈیمینشیا اور دیگر دائمی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے یہ دماغ میں خون کی شریانوں کو نقصان پہنچا کر جوانی میں ہی بڑھاپے کی علامات ظاہر کر سکتا ہے۔
کندھے جھکا کر بیٹھنا
جوانی میں بیٹھنے یا کھڑے ہونے کا غلط انداز درمیانی عمر میں تکالیف کا باعث بنتا ہے, کمپیوٹر کے سامنے جھک کر کام کرنے سے جسم پر دباؤ بڑھتا ہے اور مسلز کھچاؤ کا شکار ہوتے ہیں.
جس سے کمر، گردن یا کولہے میں درد ہو سکتا ہے, ریڑھ کی ہڈی کی غلط پوزیشن سے ہڈیوں کے مہرے متاثر ہوتے ہیں اور دباؤ بڑھتا ہے۔
خود کو بوڑھا تصور کرنا
تحقیقی رپورٹس کے مطابق جو افراد خود کو بوڑھا محسوس کرتے ہیں وہ جلد بڑھاپے کا شکار ہو جاتے ہیں۔
اس کے برعکس خود کو جوان محسوس کرنے والے افراد کا بڑھاپے کا سفر سست ہوتا ہے ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ خود کو زیادہ بوڑھا محسوس کرنے والے افراد کے اسپتال جانے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع شدہ تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین سے درخواست ہے کہ اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی مشورہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں:اوپن مارکیٹ: ایک ماہ میں گھی اورآئل 46سے55 روپے مہنگا