بھارت:بی جے پی حامیوں کا کسانوں پر تشدد،متعدد زخمی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)بھارت میں زرعی قوانین کے خلاف جاری کسانوں کےاحتجاج سے نمٹنے کیلئے بی جےپی کی اعلیٰ کمان نے اپنے لیڈروں کو مغربی اتر پردیش میں گاؤں گاؤں جاکر کسانوں کو یہ سمجھانے کی ذمہ داری سونپی ہے کہ مذکورہ قوانین کسانوں کے حق میں ہیں۔تاہم اس کوشش میں کسانوں اور بی جے پی کے حمایتوں میں جھگڑا ہو گیا، جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ، اس پرتشدد واقع کے بعد کسانوں نے پولیس سٹیشن کا گھیراؤ کر لیا اور مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کسان لیڈر راکیش ٹکیت پہلے ہی متنبہ کرچکے ہیں کہ بی جے پی لیڈر گاؤں میں جائیں تو سہی لوگ وہاں ان کے انتظار میں ہی بیٹھے ہوئے ہیں۔ گزشتہ روز اترپریش کےضلعد مظفر نگر کے تھانہ شاہ پور علاقہ کے گاؤں شورم میں مرکزی وزیر اور مظفر نگر فساد کے ملزم سنجیو بالیان کو کسانوں کی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ وہ یہاں کسانوں کو سمجھانے پہنچے تھے تو کسانوں نے ان کی موجود گی میں ہی ان کے خلاف زوردار انداز میں نعرہ بازی کی۔مردہ باد کے نعرے لگنے لگے جس کی وجہ سے بی جے پی کے ورکراپنے لیڈر کے دفاع میں سرگرم ہوگئے۔ انہوں نے تشدد کا سہارا لیا اور کسانوں سے ٹکراگئے ۔ بی جے پی کےکارکنوں نے کسانوں کو بری طرح زدوکوب کیا ہے۔ اس حملے میں کئی کسان زخمی ہوئے ہیں۔ حملے کے فوراً بعد شورم گاؤں میں حالات کشید ہ ہوگئے ہیں اور کسانوں نے مہا پنچایت بھی طلب کرلی ہے۔ اس دوران پولیس نے کسان تحریک حامیوں کو ہی حراست میں بھی لیا ،جس کے بعد بڑی تعداد میں کسان شاہ پور تھانہ پہنچے اور تھانہ کا گھیراؤ کرلیا۔اور متعدد کسانوں کے زخمی ہونےکی مذمت کرتے ہوئے بی جےپی کے لیڈروں پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔
اس حوالے سے راشٹریہ لوک دل کے لیڈر جینت چودھری نے ٹویٹ کیا ہےکہ ’’کسانوں کے حق میں کچھ نہیں کرسکتے تو سلوک تو صحیح کرو۔