ماں2 سالہ بیٹی کو لینے ڈے کئیر سنٹر پہنچی توایسا منظر دیکھا کہ آنسو نکل آئے

Feb 23, 2022 | 09:46:AM

(ویب ڈیسک)واقعہ امریکی ریاست فلوریڈا میں پیش آیا، جہاں کی رہائشی خاتون اسٹیفنی مارٹینز مذکورہ ڈے کیئر سینٹر پلانٹیشن کنڈر کیئر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کررہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق خاتون نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ جب وہ اپنی دو سالہ بیٹی اناستاسیا کو لینے گئی تو اپنی بیٹی کو تاریک کمرے میں لاوارثوں کی طرح کرسی پر کھڑے روتے ہوئے پایا، کمرہ لاک تھا جب کہ سینٹر میں کوئی دوسرا شخص موجود نہیں تھا یہ دیکھ کر اس کے اوسان خطا ہوگئے اور سخت خوف میں مبتلا ہوگئی،واقعے نے فوری طور پر امریکی میڈیا کی توجہ حاصل کرلی۔

 اسٹیفنی نے فوری طور پر ایمرجنسی سروس سے رابطہ کیا اور روتے ہوئے انہیں ساری صورتحال سے آگاہ کیا، جس پر ریسکیو اہلکاروں نے  وہاں پہنچ کر اس کی بچی کو کمرے سے نکال کر اس سے  ملوایا، اس دوران بچی مسلسل روتی رہی اور تنہا ہونے کی وجہ سے صدمے کی کیفیت طاری ہوگئی۔

خاتون نے بتایا کہ بچی کا تاریک کمرے میں تنہا ہونا ایک انتہائی بھیانک اور بدترین احساس ہے اور وہ اس موقع پر خود کو انتہائی بے بس تصور کررہی ہوگی۔

دوسری جانب ڈے کیئر کے اہلکار نے واقعے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈے کیئر سے جانے والے وہ اور ایک ٹیچر آخری افراد تھے۔

پولیس رپورٹ کے مطابق ڈے کیئر سینٹر کو بند کرنے سے قبل وہاں کے منتظمین اور ٹیچر تمام بچوں کو چیک کرنے کے لیے ٹیبلیٹ ڈیوائس کا استعمال کرتے ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ڈے کیئر سینٹر شام چھ بجے بند ہوجاتا ہے لیکن عملہ عموماْ دیر تک وہاں موجود رہتا ہے تاکہ جو والدین اپنے بچوں کو دیر سے لینے آتے ہیں انہیں پریشانی نہ ہو۔

ڈے کیئر انتظامیہ نے پولیس کو بتایا کہ سینٹر کے ملازمین بریلو اور ویگیانو دونوں شام چھ بجکر بیس منٹ کے قریب وہاں سے روانہ ہوئے جب کہ اسٹیفنی آٹھ منٹ بعد وہاں پہنچی۔

دوسری جانب اسٹیفنی نے پولیس کو بتایا کہ وہ صرف چند منٹ لیٹ ہوئی تھی لیکن ڈے کیئر انتظامیہ کا رویہ انتہائی لاپروا ہے ان کی جانب سے مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

واقعے کے بعد ڈے کیئر سینٹر کے مذکورہ دونوں ملازمین کو معطل کردیا گیا ہے جب کہ پولیس واقعے کی تحقیقات کررہی ہے۔

 یہ بھی پڑھیں:      معروف ٹک ٹاکر نبیل اکرم عرف بھولا گرفتار ، وجہ کیا بنی؟
 

مزیدخبریں