(24نیوز)وزیرریلوے اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے وعدہ کیا ہے کہ کرپٹ افسروں کو سزا دیں گے، میں نے بھی انہیں کہا ہے جس افسر نے چوری یا کرپشن کی ہے اس کو پھانسی لگائیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا ہم سے 100 دن کا حساب مانگا لیکن 30 سال تباہی مچانے والوں سے نہیں پوچھا گیا، دو ہفتے پہلے چیئرمین نیب سے ملاقات میں ریلوے سگنل ٹھیکے میں کرپشن ریفرنس پر بات کی،چیئرمین نیب سے درخواست کی ہے ان ریفرنسز کا ہفتے میں فیصلہ کریں کیونکہ سگنل نہ ہونے کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب سے کہا ہے سگنل ٹھیک کرنے کا پراجیکٹ 2008 میں شروع ہوا، سگنل ٹھیک کرنےکا پراجیکٹ 2012 میں 95 یا 96 فیصد کمل ہوا، پراجیکٹ میں کرپشن اور بےقاعدگیوں پر نیب کے 3 کیسز ہیں۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا ریلوے کو چیئرٹیبل ادارہ بنا دیا گیا ہے، وزیراعظم کو بتایا ہے کہ 1.3 ٹریلین روپیہ ریلوے میں ڈوب چکا ہے، نئے بزنس ماڈل سے یہی افسر ریلوے کو خسارے سے نکالیں گے، مہینے میں ایک بار لاہور ضرور آوں گا اور میڈیا کو ریلوے کی صورتحال سے آگاہ کروں گا۔
ان کا کہنا تھا ریلوے کو آئی ایم ایف نہیں ہم چلا رہے ہیں، مجھے کم از کم 6 ماہ سے ایک سال دیں اور دیکھیں کیا تبدیلیاں ہو رہی ہیں پھر میرا محاسبہ کریں۔انہوں نے کہا کہ افسر اور مزدور کو سہولت دوں گا تو بزنس ماڈل کے مطابق ریل چلے گی، مسافروں کے ساتھ ہماری توجہ فریٹ پر ہے، سکول اور ہسپتال چلانا میرا کام نہیں ۔