(24 نیوز)سندھ کے صوبائی وزیر نثار کھوڑو کا کہنا ہے کہ اس ملک میں کسی میں ہمت نہیں کہ سیاسی سرگرمیوں پر پابندی لگادے، یہ ضیا الحق کا دور ہے نا مشرف کا ۔
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا کہ حکومت نے اعتراف کرلیا ہے کہ جان بوجھ کر تیل کی قیمتیں بڑھائی ورنہ ملک پر قرضے بڑھ جاتے۔ایک ماہ میں تین مرتبہ تیل کی قیمتیں بڑھیں۔ دوسری جانب قرضے لینے کی خبریں بھی اخبارات میں ہیں ۔ عدم ترقی ، مہنگائی ، بے روزگاری ہے، تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا جاتا۔ہرجانب پیسے بٹورنے کا سلسلہ حکومت نے چلایا ہوا ہے ۔ یہ ساری چیزیں ناکام حکومت کی ہیں۔
پیپلزپارٹی رہنما کا کہنا تھا کہ اس حکومت سے چھٹکارہ پانے کے دو طریقے ہیں۔ ایک ووٹ آف کانفیڈنس ،دوسرا عوامی پریشر ہے ۔حکومت محسوس کرے کہ لوگ ہنس رہے ہیں اور استعفٰادے کر چلے جائیں ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان ڈھائی تین ہزار لوگوں کو بلاکر کہتا تھا کہ عوام میرے ساتھ ہے اسمبلی کو جعلی کہا دھاوا بولا ۔ یہ بات موجودہ حکومت محسوس کرے اور گھر جائے ۔جب تک محسوس نہیں ہوگا محسوس کراتے رہیں گے۔ہم نے اعلانیہ کہا کہ الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کرینگے ۔ہم خوش تھے لیکن اسے جشن کا نام نہیں دیا جائے۔پی ڈی ایم کی دس جماعتیں ہیں سب کی نمائندگی جلسے میں ہوگی۔ پی ڈی ایم کے چار نکات ہیں جلسے ، جلوس ، ریلیاں اور پارلیمنٹ کے اندر اور باہر عوامی پریشر بڑھانا ہم استعفاٰ کا بھی آپشن رکھیں گے ،استعفے تو ہم نے رکھیں ہیں ابھی پارٹی شروع ہوئی ہے۔ سینیٹ الیکشن فروری گیارہ سے دس مارچ تک کبھی بھی ہوسکتے ہیں۔سینیٹ الیکشن وقت سے پہلے کرنے کی بات الیکشن کمیشن نے رد کردی ۔اوپن بیلٹ کیلئے بھی الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ صدر اور وزیر اعظم کے انتخابات میں اوپن بیلٹ ہوسکتا ہے۔