(24 نیوز)کاروباری طبقے کی سہولت کے لئے اسٹیٹ بینک نے درآمدات کی پیشگی شرط ختم کردی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق بینکوں کو برادی دستاویزات کلیئر کرنے کا طریقہ کار فراہم کیا ہے، بینکوں کو خوراک، دوائیں، توانائی وغیرہ کی درآمدات کو ترجیح دینے کی ہدایت کی ہے، کاروباری طبقے نے بندرگاہ پر درآمدی مال پھنسے کی نشاندہی کی ہے، شپننگ دستاویزات کلیئر نہ ہونے کے سبب بندرگاہ پر مال پھنسا ہے، بینکوں کو ہدایت ہے کہ 180یا اس سے زائد دنوں بعد کی ادائیگیوں کی درآمدات پہلے کلیئر کریں۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ بینک بیرون ملک زر مبادلہ کا انتظام کر کے ادائیگی کرنے والوں کے دستاویزات کلیئر کریں، بینکوں کو 18 جنوری یا اس سے پہلے منگوایا گیا پورٹ پر پڑا سامان 31 مارچ تک کلیئر کرنے کی ہدایت ہے، بینکوں کو ہدایت ہے کہ پورٹ پر پہنچی شپمنٹ کے دستاویزات پروسس اور کلیئر کریں،بینکوں کو ہدایت ہے کہ اپنے صارفین کو درآمدی سامان خریدنے سے پہلے اجازت لینے کا پابند بنائیں۔
ضرور پڑھیں :ڈالر کی قدر میں اضافہ،انٹربینک میں امریکی ڈالر 8 پیسے مہنگا ہوگیا
دوسری جانب حکومت پاکستان نے ڈھائی لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی ہے۔ مجاز ڈیلرز کو پنجاب اور کے چینی ایکسپورٹ کوٹہ کی درخواستیں پروسس کرنے کی ہدایت ہے۔ مجاز ڈیلرز شوگرملزسربراہ کی درخواست اسٹیٹ بینک کے ڈائریکٹر فارن ایکسچینج آپریشن ڈپارٹمنٹ کو ارسال کرِیں، درخواست کے ساتھ کسانوں کو گنے کی سال 2022 کی مکمل ادائیگیوں کا کین کمشنر کلیئرنگ سرٹیفیکیٹ جمع کرایا جائے۔ چینی ایکسپورٹ کا معاہدہ اور الیکٹرانک مالی انسٹرومنٹ کا پرنٹ آوٹ جمع کرایا جائے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق نامکمل درخواستوں کو پروسس نہیں کیا جائے۔ اسٹیٹ بینک کے ریگولیٹری اپرول سسٹم میں جمع کرائی جانے والی پہلی درخواستیں پہلے پروسس ہونگی، مجاز ڈیلرز شوگرملزایکسپورٹ کوٹہ کی نگرانی کریں گے۔ چینی کی برآمد سختی کے ساتھ صرف مجاز ڈیلرز کے ذریعے ہوگی، فارن ایکسچینج ڈپارٹمنٹ کا فراہم کردہ کوٹہ نہ واپس، نہ کسی کو، منتقل کیا جاسکے گا۔ سندھ کا چینی ایکسپورٹ کا کوٹہ صوبے کے کین کمشنر فراہم کریں گے۔ چینی برآمد کی موجودہ اسکیم میں کوئی سبسڈی مہیا نہیں کی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کا مزید کہنا ہے کہ مجاز ڈیلرز چینی ایکسپورٹ کی ناقابل تنسیخ ایل سی کا حصول یقینی بنائیں۔ برآمدی چینی کی رقم ایل سی کھلنے کا ساٹھ روز میں یقینی حاصل کریں،مجاز ڈیلز چینی ایکسپورٹ بشمول سندھ کے مختص کوٹہ کے بعد ہفتہ وار جمع کرائیں، مجاز ڈیلز اسکیم کی معلومات اپنی تمام سہولیات کے ذریعے عام کریں اور اس پر سختی سے عمل کریں۔