(ویب ڈیسک) چین اور کرغزستان کے سرحدی علاقے میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ زلزلے کا مرکز چین کے جنوبی سنکیانگ میں 80 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے زلزلے کی شدت 7.1 محسوس کی گئی ہے۔ زلزلے کا مرکز چین کے سرحدی علاقے سنکیانگ میں تھا۔ ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں زلزلے کی شدت 4 ریکارڈ کی گئی۔
زلزلے کے نتیجے میں متعدد مکانات اور مویشیوں کے باڑے منہدم ہو گئے جس کے باعث کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، امدادی کارکنوں کی جانب سے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، متاثرہ علاقے سے 200 سے زیادہ افراد کو بحفاظت نکال لیا، 47 افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
سنکیانگ ریلوے ڈپارٹمنٹ نے زلزلے کے واقعے کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے آپریشن روک دیا اور 27 ٹرینوں کی روانگی معطل کردی۔
چینی ذرائع ابلاغ کے مطابق زلزلے کا مرکز ووشی کاؤنٹی میں واقع تھا جہاں 14 زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جن میں سے سب سے بڑا جھٹکا 5.3 ریکارڈ کیا گیا۔ کرغیزستان میں مقامی حکام نے اپنی سرحد کے قریب زلزلہ متاثرین کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔
سنکیانگ میں شب 2 بجے چین اور کرغزستان کی سرحد پر 7.0 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے نتیجے میں کافی نقصان ہوا اور دیہی ووشی کاؤنٹی میں دو رہائشی مکانات اور مویشیوں کے گودام منہدم ہوئے۔ کم از کم 3افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع کے بعد حکام نے متاثرہ علاقوں میں ڈیزاسٹرریلیف ٹیم روانہ کردی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پرزیر گردش ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گھریلو سامان فرش پر پڑا ہے اور شہری محفوظ مقامات کی تلاش میں گھروں سے بھاگ کر باہر نکل گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: 70 دلہنوں کو لوٹنے والی خاتون گرفتار
کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک سے موصول اطلاعات کے مطابق زلزلے کی وجہ سے دیواریں ہل گئیں۔اگرچہ بشکیک میں کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ہے لیکن چین اور قازقستان کے ہمسایہ دیہاتوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
ابتدائی زلزلے کے بعد چھوٹے چھوٹے جھٹکے محسوس کیے گئے جن میں سے کچھ کی شدت 5.5 تک تھی۔ قازقستان کے سب سے بڑے شہر الماتی میں شہری احتیاطی تدابیر کے طور پر باہر نکل آئے۔
یہ زلزلہ جنوب مغربی چین میں تباہ کن لینڈ سلائیڈنگ کے ایک دن بعد پیش آیا ہے جس میں ہلاکتیں ہوئی تھیں اور درجنوں افراد دب گئے تھے۔
یہ خطہ اب بھی شمال مغربی چین میں دسمبر میں آنے والے زلزلے کے بعد کے آفٹرشاکس دیکھ رہا ہے جس کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں اور ہزاروں افراد بے گھر ہوئے۔