(24 نیوز)سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی صدر کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات اور باہمی سرمایہ کاری سمیت دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے پر اتفاق کیا اور مشرق وسطیٰ میں قیام امن اور سلامتی کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی۔
گزشتہ روز وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت سعودی کابینہ کے اجلاس میں علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت پر غور کیا گیا,اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آئینی حلف اٹھانے اور ریاستہائے متحدہ کی صدارت سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی گئی۔
سعودی کابینہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا معاہدہ وحشیانہ اسرائیلی جنگ کے خاتمے اور فلسطینی عوام کو ان کے حقوق حاصل کرنے کے قابل بنا کر تنازعے کی بنیادی وجہ کو حل کرنے میں معاون ثابت ہوگا، جن میں سرفہرست مشرقی یروشلم کے ساتھ 1967ء کی سرحدوں پر ان کی آزاد ریاست کا قیام ہے۔
مزید پڑھیں:امریکہ پاکستان کا انتہائی اہم معاشی اور دفاعی شراکت دار ہے، محسن نقوی
رپورٹس کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو بتایا کہ مملکت اگلے چار سالوں میں امریکہ کے ساتھ توسیعی سرمایہ کاری اور تجارت میں 600 بلین ڈالر ڈالنا چاہتی ہے، دونوں رہنماؤں کے درمیان فون کال میں، ولی عہد نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی متوقع اصلاحات ”بے مثال اقتصادی خوشحالی“ پیدا کر سکتی ہیں،رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان نے ٹرمپ کو بتایا کہ اگر اضافی مواقع پیدا ہوئے تو سرمایہ کاری مزید بڑھ سکتی ہے۔