فیس بک، انسٹاگرام جوائن کرنے پر ٹک ٹاکرز کو 5 ہزار ڈالر کی پیشکش

Jan 23, 2025 | 14:43:PM
فیس بک، انسٹاگرام جوائن کرنے پر ٹک ٹاکرز کو 5 ہزار ڈالر کی پیشکش
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) اگرچہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی چند ہفتوں کے لیے معطل کردی ہے تاہم اس کے باوجود یہ خطرہ ابھی مکمل طور پر ٹلا نہیں۔

ایسے میں سوشل میڈیا جائنٹ میٹا نے اس صورتحال سے فائدہ اٹھانے کے لیے امریکا میں ٹک ٹاک کے مقبول کانٹینٹ کری ایٹرز کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے پُر کشش پیشکش کر ڈالی ہے۔

سوشل میڈیا کمپنی میٹا نے فیس بک اور انسٹاگرام میں شامل ہونے والے مشہور امریکی کانٹینٹ کری ایٹرز کو 5 ہزار ڈالر (14 لاکھ پاکستانی روپے) تک ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔

میٹا کا کہنا ہے کہ 'تھرڈ پارٹی سوشل ایپس' سے شامل ہونے والوں کو 'آپ کی سوشل میڈیا پر شہرت' کی بنیاد پر نقد رقم ملے گی۔

اگرچہ اس میں ٹک ٹاک کا نام کے ساتھ ذکر نہیں کیا گیا ہے لیکن صورتحال سے پتا چلتا ہے کہ میٹا اپنے حریف پلیٹ فارم کے ارد گرد موجود غیر یقینی صورتحال سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

میٹا کا کہنا ہے کہ اُن کے اس ’بریک تھرو بونس پروگرام‘ کے تحت میٹا کی ایپس جوائن کرنے والے افراد کو 90 روز کے اندر یہ رقم دی جائے گی، اس شرط پر کہ کانٹینٹ کری ایٹرز باقاعدگی سے میٹا کے پلیٹ فارمز پر اپنا کانٹینٹ پوسٹ کریں گے ،نئے آنے والوں کو ہر 30 دن کے دوران فیس بُک پر کم از کم 20 ریلز جبکہ انسٹاگرام پر 10 ریلز پوسٹ کرنی ہوں گی۔ 

میٹا کی جانب سے ایک اور شرط یہ ہے کہ یہ تمام اوریجنل ویڈیوز ہونی چاہییں جو پہلے کسی اور سماجی رابطے کی پلیٹ فارم پر شیئر نہ کی گئیں ہوں۔

یہ بھی پڑھیں : تھائی لینڈ:قانونی اجازت ملنے پر سینکڑوں ہم جنس جوڑوں کی اجتماعی شادی

میٹا کی جانب سے یہ نقد بونس صرف انہی صارفین کو دیا جائے گا جو پہلی مرتبہ فیس بُک یا انسٹاگرام جوائن کر رہے ہیں ، لوگوں کو اس پروگرام میں شمولیت کے لیے درخواست دینی ہو گی جس کا میٹا جائزہ لے گا اور پھر فیصلہ کرے گا کہ آیا یہ افراد نقد بونس حاصل کرنے کے اہل ہیں یا نہیں۔

اس کے علاوہ ان صارفین کو میٹا کے ویریفکیشن اکاؤنٹ کی فیس بھی ادا نہیں کرنی پڑے گی ،  ٹک ٹاک انتظامیہ کے بقول اِس ایپلیکیشن کے امریک امیں 17 کروڑ سے زیادہ صارفین ہیں اور ہزاروں افراد کا روزگار بھی اسی ایپ سے جڑا ہے۔

تاہم حالیہ دنوں میں ٹک ٹاک صارفین امریکی انتظامیہ کی جانب سے اس ایپلیکیشن پر پابندی عائد کیے جانے کی وجہ سے کافی پریشان ہیں ، نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہے ٹک ٹاک پر پابندی کا نفاذ وقتی طور پر مؤخر تو کر دیا ہے لیکن یہ ریلیف محض عارضی ہے۔

 ٹک ٹاک کی مالک کمپنی ’بائیٹ ڈانس‘ کے پاس اب 75 روز کا وقت ہے کہ وہ امریکا میں اپنے لیے ایک کاروباری پارٹنر تلاش کرے اور اپنے نصف شیئر اسے فروخت کر دے۔