مذاکرات ختم کرنے کا اعلان افسوسناک،پی ٹی آئی فیصلے پر نظرثانی کرے,عرفان صدیقی

Jan 23, 2025 | 23:30:PM
مذاکرات ختم کرنے کا اعلان افسوسناک،پی ٹی آئی فیصلے پر نظرثانی کرے,عرفان صدیقی
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی جانب سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور مذاکرات کا عمل نہ چھوڑے ۔

  پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے کہا 7 دن کا وقت 28 جنوری کو ختم ہونا ہے ، ہماری کمیٹی قائم ہے اور کام بھی جاری ہے، پی ٹی آئی نے 6 ہفتے لگائے اپنے مطالبات سامنے لانے میں لیکن ایک ہفتے میں جواب مانگ رہے ہیں ، ہمارے گھر پر دستک دی ہے اب سوال نامہ دیا ہے تو انتظار کرو جواب تو لو ۔

ترجمان حکومتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ انہیں سوچنا چاہیے کہ وہ اگر اس عمل سے نکلیں گے تو کہاں جائیں گے؟ کیا پی ٹی آئی والے پھر 9 مئی یا پھر 26 نومبر کی طرف لوٹیں گے؟ پی ٹی آئی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور مذاکراتی عمل نہ چھوڑے اور اگر یہ فیصلہ کر چکے ہیں تو مذاکرات ختم کرنے کا تحریری طور پر آگاہ کریں۔

عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت کا کہنا ہے آج جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو مذاکرات ختم سمجھیں جبکہ مذاکرات کا عمل پی ٹی آئی کی خواہش پر شروع کیا گیا تھا اور پہلے پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی بنائی پھر ن لیگ نے کمیٹی بنائی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی میں اتحادی شامل ہیں، 5 دسمبر سے 16 جنوری تک 3 اجلاس ہوئے، پی ٹی آئی نے جو آج کہا وہ افسوسناک ہے، ان7 دنوں میں ایسی کیا چیز ہوئی ؟ابھی 7 ورکنگ دن پورے نہیں ہوئے اور وہ جس بے بیتابی سے آئے تھے اسی بیتابی سے واپس جا رہے ہیں، ہم نے 28 تاریخ کو سپیکر کو مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کا کہہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی طرف سے سول نافرمانی کی تحریک چل رہی ہے، مذاکرات میں یہ بات نہیں کی کہ انہوں نے وزیراعظم کے بارے میں 2مرتبہ ٹویٹس کئے، ہم نے یہ سارے معاملات مذاکراتی کمیٹی میں نہیں اٹھائے، پی ٹی آئی والے فیصلے پر نظر ثانی کریں اور اگر مذاکرات ختم کرنے ہیں یا اعتراضات ہیں تو تحریری طور پر کمیٹی کو دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی نے سوالنامہ دیا ہے تو جواب تو لیتے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات آج کل میں ہوجانی تھی، بیرسٹر گوہرعلی خان پہلے بھی پیغام لائے اور اب بھی وہی لائے حالانکہ وہ مذاکراتی کمیٹی کے رکن نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج رات 12 بجے تک جوڈیشل کمیشن نہیں بنے گا، پی ٹی آئی نے مذاکرات کا دروزاہ بند کردیا ہے تاہم جواب حکومتی کمیٹی مشاورت سے دے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم آزادی اظہار رائے پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، وی لاگرز صحافت کے روپ میں وہ کر رہے ہیں جوصحافی نہیں کرتے، میرے جعلی کالم چھپ رہے ہیں لیکن ایف آئی اے کچھ نہیں کر رہی۔

یہ بھی پڑھیں: مجلس شوریٰ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل صبح 10 بجے ہو گا