ہمیں دھکیل کر نکالا گیا تو الیکشن نہیں آئے گا،سعد رفیق
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہناہے کہ ہمیں دھکیل کر نکالا گیا تو الیکشن نہیں آئے گا،اتحادی جماعتوں کو دیوار سے لگانے کا سلسلہ بند کیا جائے،الیکشن کا فیصلہ پاکستان کے سیاستدان کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے حمزہ شہباز سے اظہار یکجہتی کیلئے لبرٹی چوک میں مظاہرہ کیا گیا، لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پراجیکٹ عمران کے سہولت کار آج بھی آرام سے نہیں بیٹھے، ان کا کہناتھا کہ2018 کے انتخابات میں آر ٹی ایس بٹھا کر ووٹ چوری کیا گیا، پنجاب میں مسلم لیگ ن کی اکثریت کو اقلیت میں بدلا گیا،ہم چاہتے تو دھرنے سے عمران کی حکومت کو گراتے،ہم نے ملک کو بچانے کیلئے احتجاج تو کیا لیکن ڈیڈلائنز کو کراس نہیں کیا،مجھ سمیت ن لیگ کے سینئر رہنماﺅں کو جیلوں میں ڈالا گیا،ہمیں جیلوں میں ڈال کر آخر ان کو کون سی کرپشن ملی،ہم نے کرپشن نہیں کی تھی، ہمارا جرم صرف بولنا تھا۔
لیگی رہنما نے کہاکہ 10 سال ملک میں جمہوریت چلی تو بعض لوگوں کو اچھی نہیں لگی،چلتی جمہوریت کو روکنے کیلئے عمران پراجیکٹ لانچ کیا گیا،ان کاکہناتھا کہ ہم نے تحریک عدم اعتماد لاکر کیا گناہ کیا تھا،پراجیکٹ عمران کے سہولت کار آج بھی مختلف اداروں میں سرگرم ہیں ،ہماری 4 ماہ کی حکومت کو کام نہیں کرنے دیا گیا،عمران خود کہتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہوئی،بعض لوگ نیوٹرل ہونے کو تیار نہیں ،جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ کچھ فیصلے آئین سے متصادم ہیں ۔
سعد رفیق نے کہاکہ آئین لکھنے کا حق محترم عدالت کو نہیں ہے ، عدالت آئین کی تشریح کر سکتی ہے،آرٹیکل 63 اے پر سپریم کورٹ کی رائے آئین سے متصادم ہے ،ان کا کہناتھا کہ ہر کسی نے اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنانی ہے یا ملک کو چلا نا ہے ، اگر ملک کو چلانا ہے تو پھر پارلیمان سپریم ہے،ہمیں دھکیل کر نکالا گیا تو الیکشن نہیں آئے گا،لیگی رہنما نے کہاکہ کسی یکطرفہ فیصلے کے نتیجے میں استحکام نہیں آئے گا،اتحادی جماعتوں کو دیوار سے لگانے کا سلسلہ بند کیا جائے،الیکشن کا فیصلہ پاکستان کے سیاستدان کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: لیگی رہنما کی نااہلی ختم کرنے کی درخواست، سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا