جب سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ٹک ٹاک پراپنا اکاؤنٹ بنایا ہے تنقید کا نشانہ بنے ہوئے ہیں ۔مخالفین ان کا موازنہ پاکستانی خواتین ٹک ٹاکرز سے کررہے ہیں تو ان کے چاہنے والے ٹک ٹاک فالوورز کو بنیاد بنا کر ان کو دوبارہ وزیر اعظم بنتا دیکھ رہے ہیں ۔سوال یہ ہے کہ ’مرشد‘ایک بار پھر وزیراعظم بن پائیں گے یا نہیں؟
ایک دلچسپ رپورٹ کے مطابق اگر وزیراعظم بننے اور سیاسی مقبولیت کا پیمانہ سوشل میڈیا کو ہی قرار دیا جائے تو عمران خان کس قطار میں کھڑے نظر آئیں گے؟ ٹک ٹاک پر اس وقت سر فہرست کھابے لیم ہے جس کے 158 ملین فالوورز ہیں۔اسی طرح رقاص چارلی ڈمیلو کے ڈیڑھ سو ملین، گلوکار بیلا پوارچ کے ترانوے ملین، رقاص ایڈیسن رے کے نواسی اور ماربیسٹ کے 81ملین فالوورز ہیں۔
اگرفیس بک کو دیکھا جائے تو فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو کے فالوورز کی تعداد کم ازکم 161 ملین ہے، گلوکارہ شکیرہ کے 121 ملین فالوورز ہیں ۔اسی طرح 114 ملین فالورزمیں مقبول اداکار ول سمتھ، 113 ملین فالوورز پر شاداں فٹ بالر میسی ہیں ۔اداکار وین ڈیزل کے 106 ملین فالورز ہیں۔عمران خان کے صرف 13 ملین فالوورز ہیں ۔انسٹا گرام پر نہیں جاتے وہاں تو کچھ اور ہی گیم ہے۔
ٹوئٹر پر جائیں تو ایلون مسک کے 130 ملین، کم کارڈیشیئن کے75ملین، ڈیجیٹل مارکیٹئر گیری وینرچک کے تین ملین اور ملالہ یوسفزئی کے دو ملین فالوورز ہیں ۔اب آتے ہیں یوٹیوب پر تو جمی ڈونلڈ سن عرف مسٹر بیسٹ کے 136 ملین سبسکرائبر ہیں ،فیلکس کیلبرگ عرف پئو ڈائی پائی کے ایک سو گیارہ ملین ،نو سالہ روسی نژاد امریکن بچی انستاسیا ریزنسکایا کے ایک سو چار ملین، ڈوڈ پرفیکٹ کے59 ملین یا پھر جوگا جرمن کے48 ملین سبسکرائبر ہیں ۔عمران خان کے لگ بھگ ڈیڑھ ملین ہیں۔
اب بات یہ ہے کہ سیاسی طور پر دیکھا جائے تو عمران خان کے مدمقابل کسی بھی سیاستدان کے اتنے فالوورز نہیں ہیں ۔شہباز شریف کو تو چند لوگ ہی یوٹیوب اور سوشل میڈیا کے دیگر پلیٹ فارمزپر دیکھتے ہیں پھر بھی وہ وزیر اعظم ہیں ۔اسی طرح مریم نواز کے 2.3 ملین ہیں ،نواز شریف کے تو ایک ملین بھی پورے نہیں ہوئے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو بھی ایک ملین نہیں کرپائے۔اس کا مطلب ہے کہ یہ سب وزیر اعظم کی دوڑ سے باہر ہیں؟
ضرور پڑھیں :مسلم لیگ(ن)نے پی ٹی آئی کی اہم وکٹ اُڑا دی
انٹرنیشل گلوکاروں ،اداکاروں اور کھلاڑیوں کی مقبولیت کو چھوڑیں ماڈل اوراداکارہ ٹک ٹاکر جنت مرزا جس کے 23 ملین فینز سے کم ہیں یا زیادہ۔اس جتنے تو عمران خان کے فالوورز ہونے چاہئیں ۔پی ٹی آئی کے تو نہیں عمران خان کے لوورز یا فالوورز کو یقین ہے کہ خان صاحب کے فالوورزجنت مرزا سے زیادہ ہوجائیں گے۔ان کا یہ یقین ایسے ہی ہے جیسے 2030 تک وزیر اعظم رہنے کا تھا ۔سوال یہ ہے کہ ان فالوورز کی بنیاد پر عمران خان پھر وزیراعظم بن جائیں گے؟
اس سوال کا جواب دینے سے پہلے یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے کہ سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے فیس بک فالوورز کی تعداد چار لاکھ تھی۔ جب وہ معزولی کے بعد پہلی بار اس فالوونگ پر بھروسہ کر کے بیرونِ ملک سے کراچی کے جناح انٹرنیشنل پر لینڈ کرتے ہیں تو چار لاکھ میں سے ساڑھے 14لوگ ہار لیے کھڑے تھے۔