یوکرین فرنٹ لائن پر گولہ باری سے ایک روسی صحافی ہلاک 3 زخمی
یوکرین نے گولہ باری میں کلسٹر گولہ بارود کا استعمال کیا، روسی وزارتِ دفاع کا الزام
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) یوکرین کی جنوب مشرقی فرنٹ لائن پر گولہ باری سے ایک روسی صحافی ہلاک جبکہ دیگر 3 صحافی شدید زخمی ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق یوکرین کے جنوب مشرقی علاقے زاپوریژیہ کی فرنٹ لائن کے پاس گالہ باری سے روسی نیوز ایجنسی آر آئی اے (ریا) کا ایک وار رپورٹر ہلاک ہو گیا جبکہ3 روسی صحافی شدید زخمی ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی لڑکی اپنے پیار کو پانے کیلئے پاکستان آگئی
میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ یوکرین کی جانب سے اس گولہ باری کے واقعے میں کلسٹر گولہ بارود کا استعمال کیا گیا، صحافی یوکرینی توپ خانے کے حملے میں نشانہ بنے جس کے نتیجے میں ایک ہلاک ہو ا اور دیگر 3 صحافی شدید زخمی ہوئے، جنگی میدان سے صحافیوں کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا جو کہ روستیسلاف ژوراف لیف ہسپتال لے جاتے ہوئے دورانِ سفر حملے میں متاثر ہوئے، ہلاک ہونے والے صحافی کے علاوہ دیگر زخمی صحافیوں کی حالت سنگین ہے لیکن وہ مستحکم ہیں، ان کی جان کو کوئی خطرہ نہیں، ان کی تمام تر طبی ضروریات کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔
روسی وزارتِ دفاع کا مزید کہنا ہے کہ یوکرینی فوج نے حملے میں کلسٹر گولہ بارود کا استعمال کیا لیکن اس بارے میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا، رواں ماہ یوکرین کو امریکا سے کلسٹر بم ملے اور اس نے وعدہ کیا تھا کہ ان کا استعمال صرف میدان جنگ میں دشمن فوج کے خلاف ہی کیا جائے گا، یہ ہتھیار چھوٹے ہوتے ہیں جو بڑے علاقے پر تباہی پھیلاتے ہیں، شہریوں کی زندی کو لاحق ممکنہ خطرات کے باعث بہت سے ممالک نے ان کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مون سون کی دھواں داراننگز جاری، بادل پھر سے برسنے کو تیار
روسی نیوز ایجنسی ریا کے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بھی تصدیق کی ہے کہ جنگی نامہ نگار فرنٹ لائن گاں پیاتی خاتکی میں دورانِ رپورٹنگ ہلاک ہوا، اس کا کیمرا میں بھی زخمی ہے۔