(عامر شہزاد)پشاور میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں بنوں واقعے پر جرگہ کا انعقاد کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جرگہ میں چیف سیکرٹری ، آئی جی ، آر پی او اور ڈی پی او بنوں، کمشنراور ڈپٹی کمشنر بھی شریک ہیں، وزیر اعلیٰ سے 16 نکاتی ایجنڈے کے حوالے سے بات چیت کی،اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جرگہ مسئلہ کو باہمی طور پر حل کرنے کیلئے قائم کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جرگہ تاخیر سے شروع ہوا تاہم تمام اراکین کے آنے کے بعد جرگہ شروع ہوا، جس میں 60 سے 70 تک افراد شامل ہیں۔
دوسری جانب کے پی حکومت نے بنوں امن جرگے کی تصدیق کردی ۔
بنوں امن کمیٹی کے اجلاس کے حوالےسے ترجمان بیرسٹر ڈاکٹرسیف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے امن کمیٹی ممبران سےبنوں کی صورتحال اور دہشتگردی پر بات کی، بنوں واقعے پرانتظامیہ کیساتھ تعاون کرنےپر امن کمیٹی ممبران کا شکریہ ادا کیا۔
بیرسٹرسیف نے کہا کہ اجلاس میں صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو بلانے کا فیصلہ ہوا،اپیکس کمیٹی اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی بحالی کیلئےپالیسی بنائی جائیگی، بنوں امن کمیٹی کے ممبران نے وزیراعلیٰ پر اعتماد کا اظہار کیا ، وزیراعلیٰ کمیٹی ممبران کی دعوت پر جمعہ کوبنوں کا دورہ کرینگے، اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ بنوں میں علامتی دھرنا جاری رہے گا ۔
خیال رہے کہ اتوار کو بنوں میں ہونے والے واقعے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گںڈا پور کا ویڈیو بیان سامنے آیا تھا، جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ایپکس کمیٹی اجلاس میں کچھ مسلح لوگوں کی نشاندہی کی، یہ مسلح لوگ خود کو سرکاری اہلکار کہتے ہیں اور سرکاری ادارے سے خود کو منسلک کرکے گھومتے ہیں, صوبے میں مسلح افراد کے سرکاری اور غیر سرکاری معاملات پر، عوام، حکومت اور پولیس کو شدید تحفظات ہیں۔
علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ بات چیت کے ذریعے معاملے کو حل کرنے پر بنوں کے مشران ، اپنی پارٹی کے ذمہ داران اور دیگر تمام لوگوں کا مشکور ہوں، معاملے پر علاقہ مشران کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔