اسرائیلی فورسز نے خان یونس میں تیسری بار آپریشن شروع کردیا ، 81 نہتے فلسطینی شہید

Jul 23, 2024 | 12:44:PM
اسرائیلی فورسز نے خان یونس میں تیسری بار آپریشن شروع کردیا ، 81 نہتے فلسطینی شہید
کیپشن: File Photo
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)اسرائیلی بربریت میں کمی نہ آئی ۔صیہونی فوج نے خان یونس میں تیسری بار آپریشن شروع کردیا، رہائشی عمارتوں اور بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بمباری سے 81 نہتے فلسطینی شہید جبکہ 200 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔

اسرائیلی افواج نے لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کو دوبارہ جبری بے دخلی کا حکم دے دیا جبکہ غزہ کے دیگر علاقوں میں بھی صیہونی افواج کے حملے جاری ہیں۔ غزہ شہر میں اقوام متحدہ امدادی ایجنسی کا قافلہ بھی اسرائیلی حملے کی زد میں آیا۔ادھر غزہ میں مزید دو اسرائیلی یرغمالی ہلاک ہوگئے، اسرائیلی فوج نے یرغمالیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی، غزہ میں دستی بم دھماکے میں ایک اسرائیلی فوجی افسر ہلاک ہو گیا۔

دوسری جانب لبنان سے حزب اللہ نے اسرائیل کے فوجی بنکرز کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا۔اسرائیلی کابینہ نے اقوام متحدہ امدادی ایجنسی اُنروا کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا بل منظور کرلیا۔

ادھر اسرائیل جنگ بندی مذاکرات کیلئے جمعرات کو اپنا وفد مصر بھیجے گا۔

 چین میں ہونے والے مذاکرات میں الفتح اور حماس سمیت مختلف فلسطینی دھڑوں نے اختلافات ختم کرنے پر اتفاق کرلیا۔ 

الفتح اور حماس فلسطین کی آزادی کیلئے متفق ،مل کر کام کرنے کا اعلان 

دوسری جانب عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چین کے تعاون سے ہونے والے سہ روزہ مذاکرات میں فلسطینی اتھارٹی کی حکمران جماعت الفتح اورحماس سمیت مختلف فلسطینی جماعتوں نے حصہ لیا اور مذاکرت کے اختتام پر اختلافات ختم کرکے فلسطین کی بہبود و آزادی کے لیے مل کر کام کرنے کا اعلان کیا۔

 رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی دارالحکومت بیجنگ میں الفتح  اور اس کی مخالف جماعت حماس سمیت 14 مختلف سیاسی و مزاحمتی دھڑوں کے رہنماؤں میں مذاکرات 21 سے 23 جولائی تک جاری رہے جس کے بعد فلسطینی کاز کے لیے مل کر کام کرنے کی قرارداد پر سب نے دستخط کیے۔ فلسطینی دھڑوں نے چینی وزیرخارجہ اور چینی میڈیا کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی۔ 

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری جنگ میں فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد 39 ہزار سے تجاوز کر گئی، شہید اور زخمیوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہوکر خیمہ بستیوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔