(24 نیوز) سوئی گیس کی قیمتوں میں اضافے کی تیاریاں شروع کر دی گئیں، سوئی ناردرن گیس کمپنی نے اوگرا کو گیس کی قیمتوں میں 37 فیصد اضافے کی درخواست دیدی۔
تفصیلات کے مطابق ایس این جی پی ایل کی جانب سے گیس کی قیمت میں اضافے کی درخواست پر سماعت پرل کانٹی ننٹل ہوٹل میں ہوئی، جس میں ایس این جی پی ایل کی طرف سے گیس کی قیمتوں میں 37 فیصد اضافے کی درخواست کی گئی، اس موقع پر ایس این جی پی ایل پر کڑی تنقید کی گئی جبکہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
چیئرمین اوگرا مسرور خان نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کے اعتراضات سن لئے، ان پر غور کر کے فیصلہ بعد میں کریں گے، ایس این جی پی ایل 28 لاکھ نئے گیس کنکشن فوری نہیں دے سکتی، گیس کی تقسیم کا فارمولا سیاسی نہیں موسمی اور جغرافیائی حالات سے ہے، اس لئے گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔
مسرور خان نے کہا کہ آر ایل این جی سے ملک کو فائدہ ہوگا، 8 نئی کمپنیوں لائسنس دیا ہے، آر ایل این جی کو پاکستان لانے کیلئے انفراسٹرکچر چاہیے، کراچی یا گوادر سمیت دیگر ٹرمینلز پر ری گیسی فکیشن صلاحیت بڑھانے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب سوئی ناردرن گیس کمپنی لاہور کے شعبہ ڈویلپمنٹ کے افسر و ملازمین کی غفلت کی وجہ سے ریکارڈ مرتب نہ ہونے پر کمرشل صارفین کے کنکشن لگانے پر خودساختہ پابندی عائد کر دی گئی، مہنگے داموں ایل این جی کی بنیاد پر کنکشن لینے والے صارفین کو بھی کنکشن نہیں مل سکے جبکہ جن صارفین نے ری کنکشنز کی فیس جمع کرارکھی تھی انہیں بھی کنکشن فراہم نہیں کیے جارہے۔
صنعتکاروں میں اس اعلان کے بعد بے چینی پھیل گئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیاہے کہ محکمہ سوئی گیس اپنی غلطیوں کا ملبہ صنعتکاروں پر نہ ڈالے۔
یہ بھی پڑھیں:جولائی 2021 کے اختتام تک پٹرولیم بحران کا فارنزک آڈٹ مکمل کیا جائے، کیبنٹ ڈویژن کاFIA کو خط