(24 نیوز)سپریم کورٹ نے متبادل ادویات کیلئے ریگولیٹری فریم ورک نہ ہونے پر نوٹس لے لیا ،عدالت عظمیٰ نے رجسٹرار آفس کو بنچ کی تشکیل کیلئے معاملہ چیف جسٹس کے سامنے رکھنے کا حکم دیدیا۔
عدالت نے کہاہے کہ بنچ جائزہ لے کہ متبادل ادویات کی فراہمی کے ریگولیٹری فریم ورک کیا ہے؟، عدالت نے نوٹس متبادل ادویات فروخت کرنے والے ملزمان کی ضمانت کے کیس کے تحریری فیصلے میں لیا۔
سپریم کورٹ نے کہاہے کہ یقینی بنایا جائے کہ پنسار یا حکیمی ادویات کے باعث عوام کا جانی یا مالی نقصان نہ ہو، پنساریوں کی نا کوئی رجسٹریشن ہوتی نا ہی کسی طرح کی کوئی انسپیکشن،عدالت نے کہاکہ اٹارنی جنرل سمیت کسی سرکاری افسر کو معلوم نہیں متبادل ادویات کو کون ریگولیٹ کرتا ہے۔
سپریم کورٹ نے ٹوبہ ٹیک سنگھ میں متبادل ادویات فروخت کرنے والے ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لیں ،عدالت نے ملزمان محمد قاسم اور خرم شہزاد کو ایک ایک لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیدیا، تین صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس مشیر عالم نے تحریر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کو بڑا جھٹکا، اہم سیاسی شخصیت نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی