(ویب ڈیسک) بالی ووڈ کے مشہور اداکار جان ابراہم کی کو ئی فلم ان دو سالوں میں منظر عام پر نہیں آ ئی جس کی وجہ اب انھوں نے بتا دی ہے۔ انہوں نےبتایا کہ مجھے نہیں پسند کہ لوگ صرف 299 روپے یا 499 روپے ماہانہ ادا کر کے مجھے اپنے گھر میں موجود سکرین پر دیکھیں۔
تفصیلات کے مطابق جان ابراھم کا کہنا تھا کہ وہ بڑے پردے کے اداکار ہیں اور وہیں رہنا چاہتے ہیں۔جان ابراہم نے انٹرویو میں کہا کہ ایک پروڈیوسر کے طور پر مجھے او ٹی ٹی پلیٹ فارم پسند ہے، مجھے اس کے لیے فلم بنانا اچھا لگتا ہے لیکن اداکار کے طور پر میری سوچ بالکل واضح ہے کہ مجھے بڑے پردے پر کام کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے بہت برا لگے گا اگر کوئی شخص ٹیبلٹ پر میری فلم روک کر باتھ روم جانے کے لیے اٹھے۔
واضح رہے کہ عالمی وبا نے جہاں پوری دنیا میں ہر فیلڈ کو متاثر کیا وہیں پر فلم انڈسٹڑی بھی اس سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکی اس لیے فلمیں سینما گھروں کے بجائے دوسرے پلیٹ فارمز پر ریلیز ہونے لگی جن میں نیٹ فلکس ، او ٹی ٹی وغیرہ شامل ہیں ۔
جان ابراہم انٹرٹینمنٹ‘ نے 2012 میں ’وکی ڈونر‘ اور 2013 میں ’مدراس کیفے‘ جیسی فلمیں بنائیں، مدراس کیفے میں جان نے خود بھی اداکاری کی تھی۔