عدالت کے اختیار میں نہیں کہ قانون کیخلاف فیصلہ کرے:رانا ثنا اللہ خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ سینئر ترین ججز کہتے ہیں میں اس عدالت کو نہیں مانتا،عدالت عظمیٰ کی صورتحال پر تبصرے ہورہے ہیں،عدالت کے اختیار میں نہیں کہ قانون کیخلاف فیصلہ کرے۔
وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشتی حادثے میں صرف 12 پاکستانی بچے ہیں،کشتی میں 700 افراد کو سوارکرایا گیا،کشتی میں صرف 400افراد کے سوار ہونے کی گنجائش تھی،جاں بحق ہونے والےپاکستانیوں کی تعداد350 ہے،وزیراعظم نے معاملے پر کمیٹی تشکیل دی ہے،انسانی سمگلروں کیخلاف گھیراتنگ کیا جارہا ہے۔
ضرور پڑھیں:باجوہ ، فیض عدالتی نیٹ ورک
اب تک 193 خاندانوں کے ڈی این اے سیمپلز لئے جاچکے ہیں،281 خاندانوں نے حکومت سے رابطہ کیا ہے،یونان سے آگے غیر قانونی طریقے سے جاتے ہیں،سینئر ترین ججز کہتے ہیں میں اس عدالت کو نہیں مانتا،عدالت عظمیٰ کی صورتحال پر تبصرے ہورہے ہیں،عدالت کے اختیار میں نہیں کہ قانون کیخلاف فیصلہ کرے،دونوں سینئر وکلا نے چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی۔
انہوں نے کہا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا میں اس عدالت کو نہیں مانتا،دونوں سینئر وکلا اپنی اننگز کھیل چکے ہیں،ملاقات میں طے ہوا کہ کونسا چیلنج بنایا جائے،ملاقات کے بعد دونوں سینئر وکلا چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی ملے،قانون ابھی بنا نہیں اوراس پر اسٹے دینے کا اختیار نہیں،عدلیہ کے فیصلوں کی طاقت غیر جانبداری میں ہے،بابارحمتہ اس وقت ذلت کا شکار ہے،جن لوگوں نے ایسے فیصلے کئے آج وہ عبرت کانشان ہیں،فیصلے انصاف کی بنیاد پر ہونے چاہیں،الیکشن تاریخ کے معاملے پر کوئی بینچ نہیں بنایاگیا،ؒ9مئی کو دفاعی تنصیبات پر حملہ کیا گیا۔