(24نیوز) براڈ شیٹ کے سربراہ کاوے موسوی کاکہناہے کہ تعجب ہے مجھ سے رابطہ ہی نہیں کیا،پاکستان کے عوام کو مکمل حقائق جاننے کا حق ہے، انصاف نہ صرف ہونا چاہئے بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہئے، کمیشن حقائق جاننے کیلئے سنجیدہ ہے تو میں مدد کرسکتا ہوں۔
کاوے موسوی نے کہاکہ پاکستان کو 70 ملین ڈالر کا نقصان کیوں ہوا، مکمل کہانی سنا سکتا ہوں، رپورٹس کے مطابق جسٹس “ر” عظمت سعید کمیشن کی رپورٹ چند دنوں میں حکومت کوبھیجنے والے ہیں ،پاکستان جائے بغیر” آن لائن گواہی” دے سکتا ہوں۔
سربراہ براڈشیٹ نے کہاکہ کمیشن کو آگاہ کردیا ہے کہ پاکستان کو ایک ملین پاؤنڈ براڈ شیٹ کو ادا کرنے ہیں، لندن ہائی کورٹ نے عدم ادائیگی پر براڈ شیٹ کی درخواست پر پاکستان ہائی کمیشن کے اکاؤنٹس منجمد کر دئیے ہیں، کاوے موسوی نے کہاکہ خیال تھا کہ کمیشن نیک نیتی سے بنایا گیا لیکن وہ سیاسی مقاصد کیلئے استعمال ہوتا نظر آرہا ہے،سکینڈل کے مرکزی کردار کی گواہی کے بغیر حقائق کیسے سامنے آسکتے ہیں۔
ان کاکہناتھا کہ کمیشن کے ریکارڈ سے براڈ شیٹ کو 15 لاکھ پاؤنڈ کی ادائیگی اور تمام ریکارڈ کا غائب ہوجانا مضحکہ خیز ہے،نیب نے حکومت پاکستان کو دھوکہ دینے کیلئے جیری جیمز کو رقم ادا کردی،غلط ادائیگی کا دفاع کرنے میں 20 ملین ڈالر کے قانونی اخراجات ادا کرنے پڑے۔
واضح رہے کہ 2000 میں جنرل مشرف کے دور اقتدار میں براڈ شیٹ کی خدمات حاصل کی گئی تھیں ، براڈ شیٹ کا کام نواز شریف سمیت دیگر سابق حکمرانوں کے خفیہ اثاثے تلاش کرنا تھا ،یو بی ایل لندن برانچ کی براڈ شیٹ کو 29 ملین ڈالر کی ادائیگی کے بعد براڈ شیٹ کمیشن 29 جنوری کو بنایا گیا تھا۔
پاکستان کو 70 ملین ڈالر کا نقصان کیوں ہوا؟سربراہ براڈشیٹ کے تہلکہ خیز انکشافات
Mar 23, 2021 | 00:39:AM