نئی دہلی اور اسلام آباد عنقریب اپنے سفیر پھر سے تعینات کردیں گے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی متحدہ عرب امارات کی ثالثی سے خفیہ بات چیت کا نتیجہ ہے جو کئی ماہ پہلے شروع ہوئی تھی۔
بھارتی اخبار میں یہ بات بلومبرگ نیوز رپورٹ کے حوالے سے کہی گئی۔ رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات جس کے بھارت اور پاکستان سے تاریخی تجارتی اور ثقافتی رابطے ہیں‘ اپنے حکمران شیخ محمد بن زیدالنہیان کی قیادت میں مزید موثر بین الاقوامی رول ادا کررہا ہے۔ گزشتہ ماہ بھارت اور پاکستان کے فوجی سربراہوں نے 2003 کے جنگ بندی معاہدہ کا احترام کرنے کا جو مشترکہ بیان جاری کیا تھا‘ اس کے لگ بھگ 24 گھنٹے بعد متحدہ عرب امارات کا ایک اعلیٰ سفارت کار نئی دہلی پہنچا تھا۔ اماراتی وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے اپنے بھارتی ہم منصب ایس جئے شنکر سے ملاقات کی تھی ۔اخبار بلومبرگ نے جنگ بندی کے حوالہ سے کہا کہ یہ دو ہمسایہ ممالک کے درمیان دیرپا امن کے وسیع تر روڈ میپ کا صرف آغاز ہے۔ 2 نیوکلیر ممالک کئی دہائیوں سے ایک دوسرے سے الجھتے رہے ہیں۔ ان کے درمیان پرانا علاقائی تنازعہ موجود ہے۔ عہدیداروں کے مطابق اگلا قدم یہ ہوگا کہ دونوں ممالک نئی دہلی اور اسلام آباد میں اپنے سفیر پھر سے تعینات کردیں گے جو انہوں نے 2019 میں واپس طلب کرلئے تھے۔ اس کے بعد تجارت بحال کرنے پر بات چیت ہوگی۔ مسئلہ کشمیر کی یکسوئی پر بھی بات چیت ہوگی ۔کشمیر پر بھارت اور پاکستان کے درمیان 3 جنگیں ہوچکی ہیں۔ گزشتہ ہفتہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نےبھارت سے کہا تھا کہ وہ ماضی کو دفن کرکے آگے بڑھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ پاکستانی فوج تمام تصفیہ طلب امور کی یکسوئی کے لئے بات چیت کرنے تیار ہے۔ اس سے ایک دن قبل وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر کی یکسوئی کی بات کہی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ وہ مسئلہ ہے جو ہمیں آگے بڑھنے سے روکتا ہے۔ عمران خان کی کووڈ19 رپورٹ پازیٹیو آنے کے بعد 20 مارچ کو وزیراعظم نریندر مودی نے ٹویٹر پر اپنے پاکستانی ہم منصب کی جلد صحت یابی کے لئے نیک تمناوں کا اظہار کیا تھا۔ یہ بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں گرمجوشی کا ایک اشارہ ہے۔