سندھ اور بلوچستان کی ساحلی پٹی پر جیلی فش کے ڈیرے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) سندھ وبلوچستان کی ساحلی پٹی پر ہزاروں کی تعداد میں جیلی فش پہنچ گئیں۔
کورونا وبا کے باعث بیرون ملک ایکسپورٹ بند ہونے کے سبب جیلی فش ساحل پرآرہی ہیں،جیلی فش کی دیگراقسام کے مقابلے میں زہریلی نہیں ہیں تاہم چھونے والے فردکو ہاتھوں اورآنکھوں میں جلن محسوس ہوسکتی ہے۔سندھ وبلوچستان کے ساحلی مقام گڈانی، سومیانی،سینڈزپٹ اورکیوآئی لینڈ جبکہ شہر کے مختلف جزائرپر جیلی فش کی تعداد میں بے انتہا اضافہ ہورہا ہے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ٹیکنیکل ڈائریکٹرمعظم خان کے مطابق پاکستانی ساحلی مقامات پر آنے والی جیلی فش رزوسٹوما پلمونسل کی ہیں جن کو مقامی زبان میں جنگلی فش کہا جاتا ہے، اس نسل کی جیلی کی لگ بھگ 50اقسام پائی جاتی ہیں،’’ریزوسٹوما پلمو‘‘نسل کی جیلی فش کو نمک اور پھٹکری لگاکر چائنا ایکسپورٹ کیا جاتا ہے،کوروناوبا کی وجہ سے اس کی ایکسپورٹ بند ہے،ماہی گیراس نسل کی جیلی فش کا شکارنہیں کررہے۔