(24 نیوز)امریکی وفاقی پراسیکیوٹر مائیکل شرون کا کہنا ہے کہ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو کیپٹل ہل فسادات کے معاملہ میں تشدد بھڑکانے کی پاداش میں سزاوار قرار دیاجاسکتاہے۔ فساد ان کے حامیوں نے کیاتھا ۔
تفصیلات کے مطابق سی بی ایس نیوز سے انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں مائیکل شرون نے بتایا کہ سوال یہ ہے کہ کیا وہ محاصرہ کے دوران ہوئے ہر واقعہ کے لئے مجرمانہ طور پر قابل تعزیر ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار لوگوں میں بہت سے لوگوں کے علاوہ فٹبال پلیئرز بھی شامل ہیں ۔انہو ں نے بتایا کہ میں نے یہ کام اس لئے کیا کہ مجھے دوبارہ ایوان میں پہنچنا ہے ۔ ان اقدامات سے اسی سمت میں انگشت نمائی ہوتی ہے ۔ ہوسکتاہے کہ صدر ان کاروائیوں کے لئے قابل سزا ہیں ۔ ٹرمپ کے رول کے علاوہ شرون نے بتایا کہ ہمارے پاس ایسے لوگ موجود ہیں جو ہر بات کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ پراسیکیوٹر نے یہ بھی بتایا کہ ٹرمپ ایک ایسے دولت مند تاجر ہیں جنہوں نے عوام کو 6جنوری کو کیپٹل کے باہر اپنے خطاب کے لئے واشنگٹن ڈی سی لایا گیاتھا ۔ جس کے بعد فوری بعد ٹرمپ کے حامیوں نے عمارت پر حملہ کردیا ۔
یاد رہے کہ 18مارچ کو 400سے زائد افراد پر فسادات میں حصہ لینے پر فرد جرم عائد کیاگیا ۔ فسادات اس وقت ہوئے جبکہ کانگریس کا اجلاس جاری تھا اس میں الیکٹورل کالج کے ووٹوں کی توثیق پر غور کیاجارہاتھا جس میں جوبائیڈن صدر اور کملا نائب صدر منتخب ہوئے ۔